لطیفہ
۵… حدیث شریف میں آتا ہے کہ مسیح موعود دوفرشتوں کے سہارے نازل ہوگا۔ مرزاقادیانی فرماتے ہیں کہ اس جگہ فرشتوں سے مراد دو دوست یعنی مولوی نورالدین صاحب اور محمد احسن صاحب ہیں۔
مولوی محمد احسن لاہوری جماعت میں داخل ہوکر مرزامحمود خلیفہ قادیانی کے دشمن ہوگئے تو خلیفہ صاحب نے ان پر مرتد کا فتویٰ لگاتے ہوئے اس اعزاز یعنی فرشتہ ہونے سے محروم کر دیا۔
اور ان کی جگہ دوسرا فرشتہ مولوی عبدالکریم سیالکوٹی کو تجویز کر لیا۔ جیسا کہ آپ (اخبار الفضل قادیان مورخہ ۴؍جولائی۱۹۲۴ئ) میں فرماتے ہیں کہ: ’’ان دنوں یہ بحثیں خوب ہوا کرتی تھیں کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا دایاں فرشتہ کون سا ہے اور بایاں کون سا۔ بعض کہتے تھے کہ مولوی عبدالکریم دائیں ہیں اور بعض استاذی المکرم (حکیم نورالدین) کی نسبت کہتے کہ وہ دائیں فرشتے ہیں۔‘‘
مرزائی فرشتوں کی جلالت
’’ایک دفعہ مجھے انگریزی میں الہام ہوا کہ آئی لو یو، ائی ایم ود یو، ائی شل ہیلپ یو اور اس وقت الہام کنندہ کا لہجہ اور تلفظ ایسا پردہشت تھا۔ جیسے کوئی انگریز سر پر کھڑا بول رہا ہے۔‘‘
(براہین احمدیہ حاشیہ در حاشیہ ص۴۸۵، خزائن ج۱ ص۵۷۱)
ایضاً ’’ایک فرشتہ میں نے بیس سال کے نوجوان کی شکل میں دیکھا۔ صورت اس کی انگریزوں کی طرح تھی اور وہ میز کرسی لگائے بیٹھا تھا۔‘‘ (تذکرہ مجموعہ الہامات مرزا ص۳۱،۱۷)
نوٹ: مرزاقادیانی فرماتے ہیں کہ میں مسیح اور انگریز دجال ہیں۔ ناظرین مسیح کے دل پر دجال کی عظمت شوکت اور ہیبت کا اندازہ لگائیے اور مسیحیت کی داد دیجئے۔
۱۱…ترقی کی خواہش، امتحان مختاری میں ناکامی
ناظرین! آپ اس کتاب کے آٹھویں باب میں پڑھ آئے ہیں کہ مرزاقادیانی قیام سیالکوٹ کے زمانہ میں دنیاوی ترقی کے منصوبے اکثر سوچتے رہتے تھے اور عرب صاحب کی گفتگو میں وکالت پاس کرنے کا فیصلہ ہوا تھا۔ اسی سلسلہ میں آپ نے لالہ بھیم سین بٹالوی اہل مد لوکل بورڈ سیالکوٹ سے قانونی کتابوں کا مطالعہ شروع کیا اور امتحان وکالت میں شریک ہوئے۔ مگر افسوس کہ قسمت کی دیوی مہربان نہ ہوئی اور امتحان میں فیل ہوگئے۔‘‘ (سیرۃ المہدی جلد اوّل ص۱۵۶)