مرزاقادیانی کی زندگی کے چند مضحکہ خیز پہلو
۱… ’’بابو الٰہی بخش چاہتا ہے کہ تیرا حیض دیکھے یا کسی پلیدی اور ناپاکی پر اطلاع پائے… تجھ میں حیض نہیں بلکہ وہ (حیض) بچہ ہوگیا۔ ایسا بچہ جو بمنزلہ اطفال اﷲ کے ہے۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۱۴۳، خزائن ج۲۲ ص۵۸۱)
۲… ’’میرا نام ابن مریم رکھا گیا اور عیسیٰ کی روح مجھ میں نفخ کی گئی اور استعارہ کے رنگ میں حاملہ ٹھہرایا گیا۔ آخر کئی مہینہ کے بعد جو (مدت حمل) دس مہینہ سے زیادہ نہیں مجھے مریم سے عیسیٰ بنایا گیا۔ پس اس طور سے میں ابن مریم ٹھہرا۔‘‘ (کشتی نوح ص۴۷، خزائن ج۱۹ ص۵۰)
۳… مرزاقادیانی کا ایک مرید قاضی یار محمد اپنے ٹریکٹ نمبر۳۴ موسومہ ’’اسلامی قربانی‘‘ میں لکھتا ہے۔ ’’حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) نے ایک موقع پر اپنی حالت یہ ظاہر فرمائی کہ کشف کی حالت آپ پر اس طرح طاری ہوئی گویا کہ آپ عورت ہیں اور اﷲتعالیٰ نے رجولیت کی طاقت کا اظہار فرمایا۔‘‘
۴… ’’آپ ہسٹریا اور مراق کے مریض تھے۔‘‘
(سیرت المہدی حصہ دوم ص۵۵، روایت نمبر۳۶۹)
۵… ’’کسی مرید نے بوٹ آپ کی نذر کئے۔ آپ کو دائیں بائیں بوٹ کا پتہ نہیں چلتا تھا۔ دایاں پاؤں بائیں میں اور بایاں پاؤں دائیں بوٹ میں ڈال دیتے تو ایسی حرکت سے باز رکھنے کے لئے حضرت صاحب کو ایک جوتے پر کالا نشان لگانا پڑا۔‘‘
(سیرت المہدی ج۱ ص۶۷، روایت ۸۳)
۶… ’’آپ کو میٹھا کھانے کا بہت شوق تھا۔ تو گڑ کے ڈھیلے اور مٹی کے ڈھیلے ایک ہی جیب میں رکھتے تھے۔ کیونکہ پیشاب آپ کو کثرت سے آتا۔ ڈھیلے استعمال کرنے کی نوبت آتی۔‘‘ (مسیح موعود کے حالات زندگی، مرتبہ معراج الدین ملحقہ براہین احمدیہ ج۱ ص۶۷)
ختم نبوت کے متعلق امت محمدیہ کا متفق علیہ عقیدہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں
امت محمدیہ کا عقیدہ یہ ہے کہ آنحضورﷺ آخری نبی ہیں۔ وحی کا سلسلہ ختم ہوچکا ہے۔ قرآن کریم آخری کتاب ہے۔ دین اسلام کامل اور مکمل ہوچکا ہے۔ قرآنی آیت اور احادیث نبویہ علی صاحبہا الصلوٰۃ والسلام اس پر دال ہیں۔ خاتم کے معنی ہیں آخری کہ جس کے بعد کوئی نہ ہو۔
ائمہ لغت خاتم اور خاتم کے معنی میں متفق ہیں کہ اس کے معنی آخری کے ہیں۔ لہٰذا ملاحظہ ہو: