مرزاقادیانی کا دعویٰ مجددیت ومسیحیت
۱… ’’وہ مسیح موعود جو آخری زمانہ کا مجدد ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۹۴، خزائن ج۲۲ ص۲۰۱)
۲… ’’اے عزیزو! اس شخص (مرزاقادیانی) مسیح موعود (مرزاقادیانی) مسیح موعود کو تم نے دیکھ لیا۔ جس کے دیکھنے کے لئے بہت سے پیغمبروں نے خواہش کی۔‘‘
(اربعین نمبر۴ ص۱۳، خزائن ج۱۷ ص۴۴۲)
۳… ’’خدا نے اور اس کے رسول نے اور تمام نبیوں نے آخری زمانہ کے مسیح (مرزاقادیانی) کو اس کے کارناموں کی وجہ سے (مسیح ابن مریم سے) افضل قرار دیا ہے۔ یہ شیطانی وسوسہ ہے کہ یہ کہا جائے کہ کیوں تم مسیح ابن مریم سے اپنے تئیں افضل قرار دیتے ہو۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۱۵، خزائن ج۲۲ ص۱۵۹)
۴…
ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو
اس سے بہتر غلام احمد ہے
(تتمہ حقیقت الوحی ص۴۹، خزائن ج۲۲ ص۴۸۳)
۵…
اینک منم کہ حسب بشارت آمدم
عیسیٰ کجاست تابنہد پابمنبرم
(ازالہ اوہام ص۱۵۸، خزائن ج۳ ص۱۸۰)
مرزاقادیانی کا مقدس ہستیوں کی توہین کرنا
مرزاقادیانی کی چند کفریہ عبارتیں نقل کفر کفر نہ باشد کے طور پر نقل کی جاتی ہیں۔ ملاحظہ فرمائیں کہ یہ شخص کتنا دیدہ دلیر اور بے ادب تھا۔
۱… آنحضرتﷺ کی توہین: ’’آنحضرتﷺ عیسائیوں کے ہاتھ کا پنیر کھالیتے تھے۔ حالانکہ مشہور تھا کہ اس میں سور کی چربی پڑتی ہے۔‘‘
(اخبار الفضل قادیان ج۱۱ نمبر۶۶ ص۹، مورخہ ۲۲؍فروری ۱۹۲۴ئ)
۲… حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین: ’’آپ کا (حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا) خاندان بھی نہایت پاک اور مطہر ہے۔ تین دادیاں اور نانیاں آپ کی زنا کار اور کسبی عورتیں تھیں۔