مرزاقادیانی نے اپنی کتاب میں درج کر کے شائع کیا ہے۔ اگر اب بھی مرزائی امت، نبوت مرزا اور مسیحیت مرزا سے تائب ہوکر داخل اسلام نہ ہو تو پھر ان کے استخارہ اور ایمان کی حقیقت معلوم شد۔ خدا ہدایت کرے۔ آمین!
حق وباطل میں خدائی فیصلہ اور قادیانی نبوت کا انجام
گفت مرزا مرثناء اﷲ را
میرد اوّل ہر کہ ملعون خداست
حضرات! یہ حقیقت ہے کہ جب ایک جھوٹا اور باطل پرست انسان حق کے مقابلہ میں مغلوب ہو جاتا ہے تو پھر وہ اپنی بطالت کو چھپانے کے لئے عجیب وغریب بہانے اور سہارے تلاش کرتا ہے۔ تاکہ ان خانہ ساز بہانوں اور سہاروں ہی سے مخلوق خدا کو فریب دیا جاسکے۔ حالانکہ ایسی فریب دہ چالیں خود الٹ کر اس باطل پرست انسان کے لئے ہی تباہی کا مؤجب ہو جاتی ہیں۔ یہ وہ حقیقت ہے کہ جس کو خود مرزاقادیانی نے بھی اپنی کتاب میں تسلیم کیا ہے۔ چنانچہ مرزاقادیانی لکھتے ہیں کہ:
۱۲۰… ’’وہی اسباب جو اپنی بہتری یا ناموری کے لئے ایک مجرم جمع کرتا ہے۔ وہی اس کی ذلت اور ہلاکت کا موجب ہو جاتے ہیں۔ قانون قدرت صاف گواہی دیتا ہے کہ خدا کایہ فعل بھی دنیا میں پایا جاتا ہے کہ وہ بعض اوقات بے حیا اور سخت دل مجرموں کی سزا ان کے ہاتھ سے ہی دلواتا ہے۔ سو وہ لوگ اپنی ذلت اور تباہی کے سامان اپنے ہاتھ سے جمع کرلیتے ہیں۔‘‘
(استفتاء اردو ص۷،۸، خزائن ج۱۲ ص۱۱۵،۱۱۶)
۱۲۱… مثال اوّل: آنحضرتﷺ کے مقابلہ میں ابوجہل نے یہ دعا مانگی تھی کہ خداوند ہم دونو فریق میں سے جو اعلیٰ اور اکرم اور صادق ہو اسے فتح دے اور مفسد وکاذب کو ذلیل ورسوا اور ہلاک کر۔ خداوند! اگر فی الواقع یہ ہی دین (اسلام) حق ہے تو ہم پر عذاب نازل کر۔(انفال) آخر ابوجہل نے جو کچھ مانگا تھا۔ اس کا جواب جنگ بدر میں اس کو مل گیا اور حضورﷺ کے سامنے ہی جنگ بدر میں قتل ہوکر جہنم رسید ہوگیا۔ (بخاری کتاب التفسیر)
(چنانچہ مرزاقادیانی بھی لکھتے ہیں کہ: ’’ابوجہل نے بدر کی لڑائی میں یہ دعا کی تھی کہ اے خداہم دونوں میں سے جو محمدؐ اور میں ہوں۔ جو شخص تیری نظر میں جھوٹا ہے۔ اس کو ایسے موقع قتال میں ہلاک کر‘‘) (اربعین نمبر۳ ص۱۶، خزائن ج۱۷ ص۴۰۲،۴۰۳)