خلیفہ ہو۔ اس لئے میں نے آدم کی تخلیق کی۔ پھر وہ نزدیک آیا اور اپنے آپ کو اتنا جھکایا کہ دو کمان کے برابر دور یا نزدیک تھا۔ اس نے دین کا احیاء کیا اور شریعت کو قائم کیا۔ اے آدم، تم اور تمہاری زوجہ جنت میں سکونت پذیر ہو۔ تمہیں فتح دی گئی اور انہوں نے کہا کہ لیت ولعل کے لئے وقت نہیں۔ یقینا وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا اور اﷲ کے راستہ سے پھر گئے ان کو فارس کے ایک شخص نے جواب دیا۔ خدا اپنی عنایت سے اس کی مساعی قبول کرے۔ یا وہ کہتے ہیں کہ وہ ایک فتح مند جماعت ہیں۔ (ان کی) پوری جماعت کو جڑ سے اکھاڑ دیا جائے گا اور پشت موڑ دی جائے گی۔ تم ہمارے پہلو میں ہو۔ مضبوطی کے ساتھ قائم اور معتبر۔‘‘
(استفتاء ص۸۱،۸۲، خزائن ج۲۲ ص۷۰۷،۷۰۸) پر وہ کہتا ہے: ’’کہو کہ خدا کا نور تم تک آگیا ہے۔ اس لئے کفر نہ کرو۔ اگر تم ایمان والے ہو۔ یا تم ان سے انعام مانگتے ہو اور اس لئے وہ قرض کے وزن سے دب گئے ہیں۔ ہم نے ان تک حق پہنچا دیا ہے۔ لیکن وہ حق کے مخالف ہیں۔ لوگوں سے لطف کے ساتھ پیش آؤ اور ان پر رحم کھاؤ۔ تم ان کے درمیان بمنزلہ موسی کے ہو۔ صبر سے کوشش کئے جاؤ۔ وہ جو کچھ کہیں کہنے دو۔ شاید تم اپنے آپ کو تھکانے جارہے ہو مبادا وہ منکر ہو جائیں۔ اس کی پیروی نہ کرو۔ جس کا تمہیں علم نہ ہو۔ مجھے ان کے بارے میں مخاطب نہ کرو۔ جنہوں نے گناہ کئے۔ وہ یقینا غرق ہونے والے ہیں۔ ہماری آنکھوں کے سامنے اور ہماری تجویزوں کے مطابق پناہ گاہ بناؤ۔ یقینا جو تمہاری اطاعت کا عہد کرتے ہیں وہ واقع میں خدا کی اطاعت کا عہد کرتے ہیں۔ خدا کا ہاتھ ان کے ہاتھوں سے افضل ہے۔ جب کہ وہ جو کافر تھا تمہارے خلاف سازش کر رہا تھا۔ اے ہامان میرے لئے آگ روشن کرو۔ شاید میں موسیٰ کے خدا کو دیکھ سکوں۔ درحقیقت میں اسے ان میں سے سمجھتا ہوں۔ جو جھوٹ بولتے ہیں۔ ابولہب کے ہاتھ ٹوٹ جائیں اور وہ برباد ہو۔ اس کے لئے نہیں تھا کہ اس میں داخل ہو۔ سوائے خوف کے اور جو کچھ تم پر گزری وہ خدا کی طرف سے تھا۔‘‘
کچھ دوسری مثالیں (تحفہ بغداد میں ص۱۷تا۲۵، خزائن ج۷ ص۲۱تا۳۱) میں ملتی ہیں۔ مرزاقادیانی کہتا ہے: ’’میں تم پر ایک برکت نازل کروں گا اور اس کے انوار ظاہر کروں گا تاکہ ملوک وسلطان تمہارے لباس کو چھو کر اس سے برکت کے طالب ہوں۔‘‘ اور اس (خدا) نے کہا: ’’میں ان پر قابو رکھتا ہوں جنہوں نے تمہیں ذلیل کرنا چاہا اور یقینا تمہاری طرف سے مضحکہ اڑانے والوں سے نمٹنا ہمارا ذمہ ہے۔ اے احمد تم پر خدا کی برکت ہے۔ کیونکہ جب تمنے پھینکا یہ تم نہیں تھے بلکہ خدا تھا جس نے پھینکا۔ وہ جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا