ارکان اس معاملہ میں آزاد ہیں کہ اپنے ایمان اور عقیدہ کے مطابق جس قرارداد کے حق میں چاہیں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔ قائد ایوان نے اپنی پارٹی کے اراکین کو پارٹی ڈسپلن سے آزاد کر کے انتہائی ہوشمندی کا ثبوت دیا ہے اور اس بات کا موقعہ فراہم کر دیا ہے کہ ہر ممبر اپنے عقیدہ اور ایمان کے مطابق اظہار خیال کرے اور اپنے ضمیر کے مطابق پوری آزادی کے ساتھ اپنے ووٹ کا وزن جس ترازو میں چاہے ڈال دے۔
معزز حضرات: اس قرارداد کا تعلق عقیدہ ختم نبوت سے ہے اور اس کا مقصد یہ ہے کہ ایک اسلامی مملکت میں حضرت محمد مصطفیﷺ کے بعد کسی کا دعویٰ نبوت کرنا کتنا سنگین جرم ہے اور ایسے مدعی نبوت کے پیروکار مذہبی اور سیاسی حیثیت میں کس سلوک کے مستحق ہیں اور وہ طریقہ کار کیا ہے۔ جسے اختیار کرنے سے عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ممکن ہے اور وہ کیا اقدامات ہیں جنہیں بروئے کار لانے سے وحدت ملت کے ارفع واعلیٰ تصور کو گزند پہنچانے والی ہر سازش کا قلع قمع کیا جاسکے اور وہ کون سا آئینی اقدام ہے جس کے نتیجہ میں مرزاغلام احمد قادیانی مدعی نبوت کے تمام پیروکاروں کو غیرمسلم اقلیت قرار دے کر ان کے حقوق متعین کردئیے جائیں اور ملت اسلامیہ کی وحدت اور مملکت پاکستان کی سلامتی کو متعدد قسم کے خطرات سے بچا لیا جائے۔
جناب عالیٰ: ختم نبوت کا مسئلہ نہ تو کوئی فروعی مسئلہ ہے اور نہ ہی اسلام کے عام ارکان میں اس کا شمار ہے۔ بلکہ یہ عقیدہ اسلام کے ان بنیادی عقائد میں سرفہرست ہے جن پر قصر ایمان کی بنیاد ہے۔ یہی وہ عقیدہ ہے جس پر ملت اسلامیہ کی وحدت کا دارومدار ہے اور یہی وہ عقیدہ ہے جس نے ملت اسلامیہ کو صدہا فرقوں اور ہزارہا اختلاف کے باوجود ایک مسلک میں منسلک اور ایک نشے میں سرشار کر رکھا ہے۔
قرآن مجید نے آنحضرتﷺ کو خاتم النبیین قرار دے کر اور خود آنحضرتﷺ نے لا نبی بعدی کی بشارت سے امت مسلمہ کو اتحاد یگانگت کی وہ راہ دکھائی ہے جس کی مثال اقوام عالم کی تاریخ اور تصورات میں ناپید ہے اور یہی وہ بنائے وحدت ہے کہ حضور کے بعد مسیلمہ کذاب جیسے مدعی نبوت نے جب اسے نقصان پہنچانے کی کوشش کی اور اس نئی نبوت اور ایک نئی امت کی داغ بیل ڈالنے کی ناروا جسارت کی تو خلیفہ اوّل حضرت صدیق اکبرؓ نے مولا علیؓ کے تعاون سے شدید فوجی اقدام کیا۔ جس سے ایک طرف جھوٹی نبی کے ۳۰ہزار سپاہی ہلاک ہوئے تو دوسری طرف ۱۰ہزار صحابہؓ نے جام شہادت نوش کیا اور رہتی دنیا تک یہ مثال قائم فرمادی کہ جب بھی کوئی قسمت آزما وحدت ملت کو تاراج کرنے کے لئے دعویٰ نبوت کرے تو اس کا اصل علاج سیف