میں ہمیشہ طالب حق کے شبہات دور کرنے کو تیار ہوں۔ اگرچہ آپ نے اس رقعہ میں دعویٰ کر دیا ہے کہ میں طالب حق ہوں۔ مگر مجھے اس میں تامل ہے کہ آپ اپنے اس دعویٰ پر قائم رہ سکیں۔ کیونکہ آپ لوگوں کی عادت ہے کہ ہر بات کو کشاں کشاں لغو اور بیہودہ مباحثات کی طرف لے آتے ہیں اور میں خداتعالیٰ سے عہد کر چکا ہوں کہ ایسے لوگوں سے ہرگز مباحثات نہ کروں گا۔ سو وہ طریق جو مباحثات سے دور ہے۔ وہ یہ ہے کہ آپ اس مرحلہ کو طے کرنے کے لئے اوّل یہ اقرار کریں کہ آپ منہاج نبوت سے باہر نہ جائیں گے اور وہی اعتراض کریں گے جو آنحضرتﷺ یا حضرت موسیٰ علیہ السلام، حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت یونس علیہ السلام پر عائد نہ ہوتا ہو اور حدیث اور قرآن کی پیش گوئیوں پر زد نہ پڑتی ہو۔ دوسری شرط یہ ہوگی کہ آپ زبانی بولنے کے مجاز ہرگز نہ ہوںگے۔ صرف آپ مختصر سطر تحریر دے دیں کہ میرا یہ اعتراض ہے۔ پھر آپ کو عین مجلس میں جواب سنایا جائے۔ اعتراض لمبا لکھنے کی ضرورت نہیں۔ ایک سطر یا دوسطر کافی ہے۔ تیسری شرط یہ ہوگی کہ ایک دن میں آپ صرف ایک ہی اعتراض پیش کر سکیں گے۔ کیونکہ آپ اطلاع دے کر نہیں آئے۔ چوروں کی طرح آگئے ہو اور ہم ان دنوں بباعث کم فرصتی اور کام طبع کتاب تین گھنٹے سے زیادہ وقت خرچ نہیں کر سکتے۔ یاد رہے کہ یہ ہرگز نہیں ہوگا کہ آپ عوام کالانعام کے روبرو وعظ کی طرح لمبی گفتگو شروع کر دیں۔ بلکہ آپ نے بالکل منہ بند رکھنا ہوگا۔ جیسے صم وبکم تا کہ گفتگو مباحثہ کے رنگ میں نہ ہو جائے۔ اوّل صرف ایک پیش گوئی کے متعلق اعتراض کرنا ہوگا۔ تین گھنٹے تک میں اس کا جواب دے سکتا ہوں اور ہر گھنٹہ کے بعد آپ کو متنبہ کیا جائے گا کہ اگر آپ کی تسلی نہیں ہوئی تو اور لکھ کر پیش کرو۔ آپ کا کام نہیں کہ اپنا اعتراض لوگوں کو سنادیں۔ بلکہ ہم خود پڑھ لیں گے۔ مگر چاہئے کہ ۲،۳سطر سے زیادہ نہ ہوں۔ اس طرز میں آپ کا کوئی حرج نہیں۔ کیونکہ آپ تو شبہات دور کرانے آئے ہیں اور یہ طریقہ شبہات دور کرانے کا بہت عمدہ ہے۔ میں بآواز بلند سنادوں گا کہ اس پیش گوئی پر مولوی ثناء اﷲ کو یہ اعتراض ہے اور اس کا جواب یہ ہے۔ اس طرح تمام وساوس دور کر دئیے جائیں گے۔ لیکن اگر یہ چاہو کہ بحث کے رنگ میں آپ کو موقعہ دیا جائے تو یہ ہرگز نہیں ہوگا۔ چودھویں جنوری تک میں اس جگہ ہوں پھر ۱۵؍جنوری کو ایک مقدمہ پر جہلم جاؤں گا۔ سو اگرچہ بہت کم فرصت ہے۔ لیکن چودہ جنوری تک تین گھنٹہ تک آپ کے لئے خرچ کر سکتا ہوں۔ اگر آپ لوگ کچھ نیک نیتی سے کام لیں تو یہ ایک ایسا طریق ہے کہ اس سے آپ کو فائدہ ہوگا۔ ورنہ ہمارا اور آپ لوگوں کا مقدمہ آسمان پر ہے۔ خود