جس کو شبہ ہو وہ آئے ہمارے گھر والے آج کل اپنے والدین کے گھر گئے ہوئے ہیں اور ان کے والد میرناصر نواب نقشہ نویس دفتر نہر صدر بازار انبالہ چھاؤنی میں رہتے ہیں۔ وہاں جائے اور ہمسایوں سے اچھی طرح دریافت کرے اگر کرایہ نہ ہو تو ہم دینے کے لئے تیار ہیں۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات نمبر۳۱ ج۱ ص۱۱۳ ملخص)
نیز فرماتے ہیں کہ: ’’اس جگہ اس وہم کا دور کرنا بھی ضروری ہے کہ لڑکا، لڑکی پیدا ہونے کی شناخت دائیوں کو بھی ہوتی ہے۔ سو یہ اعتراض بھی غلط ہے۔ کوئی دائی یا حاذق طبیب اس معاملہ میں قطعی اور یقینی پیش گوئی نہیں کر سکتا۔ صرف ایک اٹکل ہوتی ہے جو بارہا خطا جاتی ہے۔ علاوہ ازیں یہ پیش گوئی آج ہی نہیں بلکہ آج سے دوسال پہلے ہی میں نے آریوں اور مسلمانوں کو بتادی تھی۔ اعتراض نہیں آسکتا۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات نمبر۳۱ ج۱ ص۱۱۴)
الہام مذکورہ کی شان
عیسائیوں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’اس جگہ آنکھیں کھول کر دیکھ لینا چاہئے کہ یہ صرف ایک پیش گوئی ہی نہیں بلکہ عظیم الشان نشان آسمانی ہے۔ جو اﷲتعالیٰ نے ہمارے نبی کریم رؤف ورحیم کی صداقت اور عظمت ظاہر کرنے کے لئے ظاہر فرمایا ہے اور درحقیقت یہ نشان مردہ زندہ کرنے سے صدہا درجہ اعلیٰ وارفع اکمل افضل اور اتم ہے۔ کیونکہ مردہ زندہ کرنے کی حقیقت کیا ہے۔ بس یہی چند منٹوں کے لئے خارج شدہ روح کو واپس کرا دینا جس کا آنا نہ آنا برابر۔ مگر اس جگہ بفضلہ تعالیٰ وببرکت حضرت خاتم الانبیائﷺ ایسی بابرکت روح بھیجنے کا وعدہ فرمایا ہے۔ جس کی ظاہری اور باطنی خوبیاں تمام دنیا میں پھیلیں گی۔ سو اگرچہ بظاہر یہ نشان احیائے موتیٰ کے برابر معلوم ہوتا ہے۔ مگر درحقیقت یہ نشان مردہ زندہ کرنے سے صدہا درجہ بہتر ہے۔ مگر افسوس کہ جو لوگ مسلمانوں میں چھپے ہوئے مرتد ہیں۔ وہ آنحضرتﷺ کے معجزات کو دیکھ کر خوش نہیں ہوتے۔ بلکہ انہیں رنج ہوتا ہے کہ ایسا کیوں ہوا۔‘‘
(اشتہار مرزا مورخہ ۲۲؍مارچ ۱۹۸۶ئ، مندرجہ تبلیغ رسالت ج۱ ص۱۱۴،۱۱۵، نمبر۳۱، مجموعہ اشتہارات)
مدت کی تعیین
’’اس اشتہار کو دیکھ کرمنشی اندرمن صاحب مراد آبادی نے اعترض کیاہے کہ مدت نوسال بڑی لمبی ہے۔ اتنی مدت میں تو کوئی نہ کوئی لڑکا پیدا ہو ہی سکتا ہے۔ سو ان کو واضح ہونا چاہئے کہ اوّل جن صفات خاصہ کا لڑکا بیان کیاگیا ہے۔ ان کے پیش نظر لمبی مدت سے الہام کی شان اور عظمت میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ماسوا اس کے اب میں نے اس امر کے انکشاف کے لئے جناب