موت کے پنجے سے نجات پاویں اور وہ جو قبروں میں پڑے ہیں وہ باہر آجاویں اور تادین اسلام کا شرف اور کلام اﷲ کا مرتبہ لوگوں پر ظاہر ہو اور تاحق اپنی تمام برکتوں کے ساتھ آجائے اور باطل اپنی تمام نحوستوں کے ساتھ بھاگ جائے۔ تاسمجھ جائیں کہ میں قادر ہوں جو چاہتا ہوں سو کرتا ہوں اور تا وہ یقین لائیں کہ میں تیرے ساتھ ہوں… اس لڑکے کا نام عنموئیل اور بشیر بھی ہے۔ اس کو مقدس روح دی گئی ہے اور وہ رجس سے پاک ہے اور وہ نور اﷲ ہے۔ مبارک وہ جو آسمان سے آتا ہے۔ اس کے ساتھ فضل ہے… وہ صاحب شکوہ اور عظمت اور دولت ہوگا۔ وہ دنیا میں آئے گا اور اپنے مسیح نفس اور روح الحق کی برکت سے بہتوں کو بیماریوں سے صاف کرے گا۔ وہ کلمتہ اﷲ ہے۔ کیونکہ خدا نے اس کو اپنے حکم تمجید سے پیدا کیا ہے۔ وہ سخت ذہین اور فہیم ہوگا وہ دل کا حلیم اور علوم ظاہری اور باطنی سے پر کیا جائے گا اور وہ تین کو چار کرنے والا ہوگا۔ (اس کے معنی سمجھ میں نہیں آئے) ’’دو شنبہ ہے مبارک دو شنبہ فرزند دلبند گرامی ارجمند مظہر الاوّل والآخر مظہر الحق والعلاء کان اﷲ نزل من السمائ‘‘ جس کا نزول بہت مبارک اور جلال الٰہی کے ظہور کا موجب ہوگا۔ نور آتا ہے نور، جس کو خدا نے اپنی رضامندی کے عطر سے ممسوح کیا ہے۔ ہم اس میں اپنی روح ڈالیں گے اور خدا کا سایہ اس کے سر پر ہوگا۔ وہ جلد جلد بڑھے گا اور اسیروں کی رستگاری کا موجب ہوگا اور زمین کے کناروں تک شہرت پائے گا اور قومیں اس سے برکت پائیں گی… ’’وکان امر امقضیا‘‘ یعنی یہ سب کچھ امور فیصلہ شدہ ہیں۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج اوّل ص۱۰۰تا۱۰۲)
الہام مذکورہ پر دو اعتراض اور مرزاقادیانی کا جواب
مذکورہ اشتہار شائع ہونے پر قادیان کے دوباشندوں نے اعتراض کیا کہ مرزاقادیانی کے گھر لڑکا پیدا ہوچکا ہے اور اس کو پوشیدہ رکھا گیا ہے اور چند دنوں تک ظاہر کر کے الہام کی سچائی کا ڈھنڈورہ پیٹا جائے گا۔ دوسرا اعتراض ہوشیار پور کے ایک ہندو نے یہ کیا، یہ کوئی الہام نہیں بلکہ عورت کے حاملہ ہونے کی صورت میں بعض لائق طبیب اور قابل دائیاں معلوم کر لیتی ہیں کہ لڑکا پیدا ہوگا یا لڑکی۔ مرزاقادیانی ان کا جواب ان الفاظ میں دیتے ہیں کہ: ’’یہ اعتراض کہ لڑکا پیدا ہوچکا ہے۔ سراسر افتراء اور دروغ ہے۔ ہم آج ۲۲؍مارچ ۱۸۸۶ء کو عام اعلان کرتے ہیں کہ ہمارے ہاں (دوسری بیوی سے) کوئی لڑکا پیدا نہیں ہوا۔ لیکن بموجب وعدہ الٰہی عرصہ ۹سال کے اندر ضرور پیدا ہوگا اور یہ الزام کہ لڑکا پیدا ہوچکا ہے جھوٹ ہے۔