مقدمہ بازی
اگرچہ مرزاقادیانی امتحان مختاری میں ناکام رہے۔ لیکن اس کا اتنا فائدہ ضرور ہوا کہ آپ قانون سے واقف ہوکر مقدمات میں مصروف ہوگئے اور سیالکوٹ سے قادیان آخر مقدمہ بازی کا مقدس مشغلہ شروع کر دیا اور اپنی جائیداد کے سلسلہ میں سرکار انگریزی کی عدالتوں میں کئی مقدمات دائر کر دئیے اور کافی عدالتوںاور کچہریوں میں خاک چھانتے رہے اور بقول خود ’’ان مقدمات پر آٹھ ہزار بلکہ ستر ہزار روپیہ خرچ کیا۔‘‘ (کتاب البریہ ص۱۵۵، خزائن ج۱۳ ص۱۸۲)
جس طرح مرزاقادیانی کے سیالکوٹ جانے کی وجہ میں مرزامحمود نے خیانت سے کام لیا اور سفر سیالکوٹ اور ملازمت کو باپ کے منشاء کے تحت کہا۔ حالانکہ حقیقت کچھ اور تھی جس کو وہ خود تحفہ شہزادہ ویلز میں تسلیم کر چکے ہیں۔ اسی طرح احمدی حضرات ان کی واپسی کو بھی باپ کے حکم سے بیان کرتے اور مرزاقادیانی کی خوبی بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے باپ کے کہنے پر نوکری سے استعفیٰ دے دیا۔ حالانکہ بات صرف اتنی ہے کہ امتحان میں فیل ہو جانے سے مرزاقادیانی اکثر اداس رہتے تھے اور ترقی کی راہیں مشکوک نظر آتی تھیں۔ اس لئے مرزاقادیانی نے اپنی والدہ کی معرفت باپ کو مجبور کیا تھا کہ مجھے قادیان بلالو۔
اس کے برعکس دوسری روایت ملاحظہ فرمائیے اور اس گروہ کی راست گفتاری کا اندازہ لگائیے۔ ملازمت سیالکوٹ کے زمانہ میں ایک دفعہ مرزاقادیانی کی والدہ نے منگل حجام کے ہاتھ دو جوڑے کپڑے اور پنیاں سیالکوٹ بھیجیں۔ حجام مذکور کے ذریعہ مرزاقادیانی نے اپنی والدہ کو پیغام بھیجا کہ میرا یہاں دل نہیں لگتا۔ مجھے واپس گھر بلالو۔ (اخبار الفضل قادیان مورخہ ۲۴؍نومبر ۱۹۴۲ئ)
اہل اﷲ کا حال
مصنف رئیس قادیان ان واقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے کیا عجیب فرماتے ہیں کہ اہل اﷲ کا حال بالکل مختلف ہوتا ہے۔ کسی اہل اﷲ کے تذکرہ میں اس قسم کی کوئی بات نظر نہیں آتی کہ انہوں نے کسی دنیوی عدالت میں مدعیانہ حیثیت میں مقدمہ دائر کیا ہو۔ خاصان بارگاہ الٰہی تو ناحق کے مقابلہ میں اپنا حق بھی چھوڑ دیا کرتے ہیں۔ مگر لڑائی جھگڑا پسند نہیں کرتے۔ میں نے بعض معتبر آدمیوں سے سنا ہے کہ صاحبزادہ مولوی محمد امین صاحب چشتی ساکن چکوڑی بھلوال ضلع گجرات کے کسی شریک نے ان کی مملوکہ زمین کی ملکیت کا دعویٰ کر دیا۔ جب صاحبزادہ صاحب کے پاس حاضری عدالت کے سمن آئے تو انہوں نے سمن کی پشت پر لکھ دیا کہ مجھے بیان کردہ اراضی کا کوئی دعویٰ نہیں۔ اس لئے مدعی کو ڈگری دی جائے۔ حالانکہ مولوی صاحب خود زمین مذکورہ کے جائز