۳… اور پھر خود ہی اس حمل کے نتیجہ میں پیدا بھی ہوئے۔
اور ذرا قادیانیوں ہی کی زبان سے سنئے۔ قاضی یار محمد قادیانی رقم طراز ہے: ’’حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) نے ایک موقع پر اپنی حالت یہ ظاہر فرمائی کہ کشف کی حالت آپ پر اس طرح طاری ہوئی کہ گویا آپ عورت ہیں اور اﷲ نے رجولیت کی قوت کا اظہار فرمایا۔‘‘
(اسلامی قربانی ص۱۲ نمبر۳۴)
اور خود مرزائے قادیان کہتا ہے: ’’مریم کی طرح عیسیٰ کی روح مجھ میں نفخ کی گئی اور استعارہ کے رنگ میں مجھے حاملہ ٹھہرایا گیا اور آخر کئی مہینے کے بعد جو دس مہینے سے زیادہ نہیں، بذریعہ اس الہام کے مجھے مریم سے عیسیٰ بنادیا گیا۔ پس اس طور سے میں ابن مریم ٹھہرا۔‘‘
(کشتی نوح ص۴۷، خزائن ج۱۹ ص۵۰)
اور پھر: ’’اﷲتعالیٰ نے قرآن شریف میں میرا نام ہی وہ مریم رکھا جو عیسیٰ کے ساتھ حاملہ ہوئی اور میں ہی اس فرمان باری کا مصداق ہوں۔ ’’ومریم ابنۃ عمران التی احصنت فرجہا فنفخنا فیہ من روحنا‘‘ میرے علاوہ کسی اور نے اس بات کا دعویٰ (ایسا احمقانہ دعویٰ اور کر بھی کون سکتا تھا؟) نہیں کیا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۳۳۷، خزائن ج۲۲ ص۳۵۰)
اور اسی بناء پر قادیانی یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ: ’’غلام احمد خدا کے بیٹے ہیں۔ بلکہ عین خدا ہی ہیں۔‘‘ چنانچہ متنبی قادیان کہتے ہیں کہ مجھے خدا نے کہا ہے: ’’انت من ماء نا وہم من فشل‘‘ تو ہمارے پانی سے ہے اور وہ لوگ بزدلی سے۔ (انجام آتھم ص۵۵، خزائن ج۱۱ ص۵۵)
اور اﷲ نے مجھے یہ کہہ کر مخاطب کیا ہے: ’’اسمع ولدی‘‘ سن اے میرے بیٹے۔
(البشریٰ ج۱ ص۴۹)
اور فرمایا: ’’یاشمس یا قمر انت منی وانا منک‘‘ اے سورج اے چاند! تو مجھ سے ہے میں تجھ سے۔ (حقیقت الوحی ص۷۴، خزائن ج۲۲ ص۷۷)
اور خدا نے فرمایا کہ: ’’میں تیری حفاظت کروں گا، خدا تیرے اندر اتر آیا تو مجھ میں اور تمام مخلوقات میں واسطہ ہے۔‘‘ (کتاب البریہ ص۸۳،۸۴، خزائن ج۱۳ ص۱۰۱،۱۰۲)
اور ایک مقام پر تو یہاں تک کہہ دیتا ہے: ’’میں نے خواب میں دیکھا کہ میں خدا ہوں، میں نے یقین کر لیا کہ میں وہی ہوں۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۶۴، خزائن ج۵ ص۵۶۴)