اور: ’’انت منی بمنزلۃ بروزی‘‘ تو مجھ سے ایسا ہی ہے جیسا کہ میں ہی ظاہر ہوگیا۔ یعنی تیرا ظہور بعینہ میرا ظہور ہوگیا۔ (تذکرہ ص۵۴۵)
یہ ہیں، خدائے ذوالجلال کے بارہ میں قادیانی عقائد۔
’’سبحانہ وتعالیٰ عما یصفون (انعام:۱۰۰)‘‘ {اﷲ ان صفات سے منزہ اور پاک ہے جن سے وہ متصف کرتے ہیں۔}
درآں حالیکہ باری تعالیٰ نے اپنے کلام میں صراحتاً ان عقائد باطلہ کی تردید کر دی ہے۔ ارشاد خداوندی ہے: ’’قل ہو اﷲ احد۰ اﷲ الصمد۰ لم یلد ولم یولد۰ ولم یکن لہ کفوا احد (اخلاص)‘‘ {تو کہہ دے کہ اﷲ ایک ہے۔ اﷲ بے نیاز ہے۔ نہ اس نے کسی کو جنا اور نہ اسے کسی نے جنا اور جس کے جوڑ کا کوئی نہیں۔}
اور فرمایا: ’’لقد کفر الذین قالوا ان اﷲ ھو المسیح ابن مریم (المائدہ:۷۲)‘‘ {تحقیق وہ لوگ کافر ہوئے جنہوں نے مسیح ابن مریم کو خدا کہا۔}
اور فرمایا: ’’یا اھل الکتاب لا تغلوا فی دینکم ولا تقولوا علی اﷲ الا الحق۰ انما المسیح عیسیٰ ابن مریم رسول اﷲ وکلمتہ القہا الیٰ مریم وروح منہ فامنوا باﷲ ورسلہ ولا تقولوا ثلثہ انتہوا خیرا لکم انما اﷲ الہ واحد سبحنہ ان یکون لہ ولد لہ ما فی السموت وما فی الارض وکفٰی باﷲ وکیلا (نسائ:۱۷۱)‘‘ {اے کتاب والو! اپنے دین میں مبالغہ نہ کرو اور اﷲ کے بارے میں سچی بات کے علاوہ اور کچھ مت کو۔ نہیں ہیں مسیح ابن مریم مگر اﷲ کے رسول کے اور اس کے کلام، جس کو مریم کی طرف ڈالا اور روح اس کے ہاں کی، سو اﷲ کو مانو اور اس کے رسولوں کو اور یہ نہ کہو کہ خدا تین ہیں، اس بات کو کہنے سے رک جاؤ اس میں تمہاری بہتری ہے۔ خدا صرف ایک ہی ہے اس کو لائق نہیں کہ اس کی اولاد ہو۔ زمینوں اور آسمانوں میں جو کچھ ہے۔ اسی کا ہے اور کافی ہے اﷲ کا رساز۔}
نیز ارشاد فرمایا: ’’قالت الیہود عزیر ابن اﷲ وقالت النصاری المسیح ابن اﷲ ذلک قولہم بافواہہم یضاہئون قول الذین کفروا من قبل قاتلہم اﷲ انی یؤفکون (التوبہ:۳۰)‘‘ {یہودیوں نے کہا کہ عزیر اﷲ کا بیٹا ہے اور نصاریٰ نے کہا کہ مسیح