کفران کے اور کہنے ان کے اوپر مریم کے بہتان عظیم اور بسبب کہنے ان کے کہ ہم نے مار ڈالا مسیح بیٹے مریم جو اﷲ کا پیغمبر تھا۔ حالانکہ نہیں مارا اس کو اور نہیں سولی دی اس کو، لیکن شبہ ڈالا گیا ہے اور جنہوں نے اختلاف کیا بیچ اس کے، البتہ بیچ شک کے ہیں۔ نہیں واسطے ان کے کچھ اس سے علم، مگر پیروی کرنا گمان کا اور نہیں مارا اس کو بہ یقین۔ بلکہ اٹھا لیا اﷲ نے اس کو اپنی طرف اور ہے اﷲتعالیٰ غالب دانا۔}
’’وان من اہل الکتاب الا لیؤمنن بہ قبل موتہ ویوم القیٰمۃ یکون علیہم شہیدا (النسائ:۱۵۹)‘‘ {اور نہیں کوئی اہل کتاب سے مگر البتہ ایمان لائے گا ساتھ اس کے اس کی موت سے پہلے اوردن قیامت کے ہوگا اوپر ان کے گواہ۔}
تشریح آیت: خداوند کریم فرماتے ہیں کہ ہم نے یہودیوں کو وجوہات محررہ ذیل کی بناء پر ذلیل ورسوا کیا۔ (۱)کفران نعمت۔ (۲)بی بی مریم علیہا السلام پر بہتان عظیم۔ (۳)حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے قتل ہو جانے کی غلط اشاعت اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی موت وحیات میں اختلاف۔
آج کل کے یہودی: خداوند کریم نے اپنے انعامات لاتعداد واحسانات بے حد میں سے بعثت حضور نبی کریمﷺ کو افضل اور اعلیٰ نعمت قرار ے کر لقد من اﷲ جیسے زور دار الفاظ میں اس کا اظہار فرمایا ہے۔ ازاں حضور نبی کریمﷺ کی (اطاعت سے انحراف کر کے اپنا جدید پنجابی رسول بنالینا کفران نعمت ہے۔ یہودیوں کی یہ علامت بھی مرزائی صاحبان میں موجود)
مرزائی صاحبان کا عقیدہ متعلق عصمت بی بی مریم پہلے بیان ہوچکا ہے۔ جس طرح یہودی بی بی مریم علیہا السلام پر بہتان تراشا کرتے تھے۔ مرزائیوں نے بھی اسی طرح کیا۔ یہودیوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے قتل کی غلط اشاعت کی اور مرزائیوں نے عیسیٰ علیہ السلام کی موت کا اقرار کیا۔ یہودیوں کی تینوں علامتیں تو مرزائی صاحبان میں موجود ہوں۔ لیکن مرزائی صاحبان بقول شخصے ؎
چہ دلاور است دزدے کہ بکف چراغ دارد
الٹا علماء کرام کو جو مرزائیت (یعنی یہودیت) کا ستیصال کرنا چاہتے ہیں۔ انہیں یہودی ملاؤں کے لفظ سے خطاب کریں۔
اسرار اعجازیہ قرآن
یہودیوں نے غلط اشاعت کی کہ ہم نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو مارڈالا ہے۔ خداوند کریم