پانچواں درجہ … مثیل مسیح
چھٹا درجہ … مسیح موعود
مرزاقادیانی کی کی ترقی مدارج میں برق رفتاری ملاحظہ ہو۔ مجدد، مہدی اور مثیل مسیح ہونے پر اکتفا نہیں کیا جاتا۔ بلکہ مسیح موعود بننے کا شوق دامن گیر ہوتا ہے تو آپ مریم بن کر استعارہ کے رنگ میں حاملہ ہو جاتے ہیں۔ پھر دس ماہ بصورت حاملہ گذارنے کے بعد خود مسیح ابن مریم بن جاتے ہیں۔
نوٹ: مسیح ابن مریم ہونے کے متعلق تمام حوالہ جات باب نزول مسیح میں بتفصیل درج ہیں۔
ساتواں درجہ … نبی
یعنی افرنجی نبی جب مرزاقادیانی بن جاتے ہیں اور وحی والہام شروع ہو جاتا ہے تو آپ اپنے رتبے کا بدیں طور اظہار کرتے ہیں۔
ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو
اس سے بہتر غلام احمد ہے
(دافع البلاء ص۲۰، خزائن ج۱۸ ص۲۴۰)
اینک منم کہ حسب بشارات آمدم
عیسیٰ کجاست تابنہد پابمنبرم
(ازالہ اوہام ص۱۵۸، خزائن ج۳ ص۱۸۰)
نبی بھی بن گئے۔ لیکن بلند پروازی کا تخیل ابھی ختم نہیں ہونے پایا۔
آٹھواں درجہ … خدا کا بیٹا ہونا
مرزاقادیانی لکھتے ہیں۔ ’’میرا مقام اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا مقام وہ ہے کہ اگر ہم دونوں خدا کے بیٹے ہونے کا دعویٰ کریں تو صحیح ہوگا اور عنقریب میں دعویٰ کروں گا کہ میں خود خدا ہوں اور (مجھ سے الوہیت کا دعویٰ) ظاہر ہوگا۔‘‘ (توضیح المرام ص۲۷، خزائن ج۳ ص۶۴)
اس کے بعد مرزاقادیانی کو الہام بھی ہوگیا۔ ’’انت منی بمنزلہ ولدی‘‘ تو میرے لڑکے کی طرح ہے۔ (حقیقت الوحی ص۸۶،خزائن ج۲۲ ص۸۹)
نواں درجہ … خدا ہونا
مرزاقادیانی نے پیشین گوئی تو کی تھی کہ میں خود خدا ہوں اور مجھ سے الوہیت کا دعویٰ ظاہر ہوگا۔ اس کے بعد مرزاقادیانی کے خدا نے اپنا چارج مرزاقادیانی کے حوالہ کر کے اعلان کر