سیدنا حضرت امام حسینؓ کی توہین
حضرات! جگر گوشۂ سید السادات، راحت سرور کائنات، ابن اسد اﷲ، نورسیدۃ النسائ،منبع شجاعت، پیکر شہادت، علمبردار حریت، ضیغم اقلیم عزیمت، محی الملت والدین، سیدنا امیر المؤمنین، حضرت امام حسینؓ کی مرزاقادیانی نے سنت خوارج کے ماتحت جو توہین وتنقیص کی ہے۔ اس کا کچھ نمونہ ذیل میں ہم پیش کرتے ہیں۔ تاکہ اس ظل خوارج گروہ کے ایمان سوز عقائد سے عالم اسلام آگاہ ہوکر محتاط ومحفوظ رہیں۔ چنانچہ مرزا قادیانی نہایت فرعونیت سے کہتا ہے۔
۲۰۵… ’’اے قوم شیعہ! اس پر اصرار مت کرو کہ حسین تمہارا منجی ہے۔ کیونکہ میں سچ سچ کہتا ہوں کہ آج تم میں ایک ہے۔ جو اس حسین سے بڑھ کر ہے۔ اب میری طرف دوڑو کہ سچا شفیع میں ہوں۔‘‘ (دافع البلاء ص۱۳، خزائن ج۱۸ ص۲۳۳)
۲۰۶… ؎
کربلائے است سیر ہر آنم
صد حسین است درگریبانم
(نزول المسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷)
یعنی میری ہر سیر ایک کربلا ہے۔ میرے گریبان میں سو حسین ہے۔
حسینؓ تو ایک ہی تھے۔ جو راہ خداوندی میں شہید ہوگئے۔ البتہ یزید ہزاروں ہیں۔ مولانا رومؒ فرماتے ہیں ؎
یک حسینےؓ نیست کاں گرد شہید
ورنہ صدہا اند در دنیا یزید
۲۰۷… ’’بعض نادان شیعہ نے جنہوں نے حسین کی پرستش کو اسلام کا مغز سمجھ لیا ہے۔ ہمارے رسالہ (دافع البلائ) کے دیکھنے سے بہت زہر اگلا ہے… اور یہ اعتراض کیا ہے کہ کیونکر ممکن ہے کہ یہ شخص امام حسین سے افضل ہو… افسوس یہ لوگ نہیں سمجھتے کہ قرآن نے تو امام حسین کو رتبہ ابنیت کا بھی نہیں دیا۔ بلکہ نام تک مذکور نہیں۔ ان سے تو زید ہی اچھا رہا۔ جس کا نام قرآن میں موجود ہے… حق تو یہ ہے کہ ’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم‘‘ کی آیت نے اس تعلق کو جو امام حسین کو آنحضرتﷺ سے بوجہ پسر دختر ہونے کے تھا۔ نہایت ہی ناچیز کر دیا ہے… پھر عجیب تر یہ بات ہے کہ حسین کو یہ شرف بھی نصیب نہیں ہوا کہ وہ موت کے بعد آنحضرتﷺ کی قبر کے قریب دفن کیا جاتا… لیکن میں مسیح موعود ہوں اور وہی ہوں جس کا نام