نام رسول پاک نے نبی اور رسول رکھا ہے… اب سوچنے کے لائق ہے کہ امام حسین کو اس سے (یعنی مجھ سے) کیا نسبت ہے۔ یہ اور بات ہے کہ سنی یا شیعہ مجھ کو گالیاں دیں۔ یا میرا نام کذاب ودجال بے ایمان رکھیں۱؎۔ (نزول المسیح ص۴۴تا۴۸، خزائن ج۱۸ ص۴۲۳،۴۲۷)
’’قال رسول اﷲ حسین منی وانا من حسین‘‘ حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں۔ (ترمذی) ’’قال رسول اﷲ للحسن والحسین ہذا ان ابنائی‘‘ حسن وحسین دونوں میرے بیٹے ہیں۔ (ترمذی شریف)
۲۰۸… ’’مجھ میں اور تمہارے حسین میں بہت فرق ہے۔ کیونکہ مجھے تو ہر ایک وقت خدا کی تائید اور مدد مل رہی ہے۔ مگر تمہارا حسین پس تم دشت کربلا کو یاد کر لو۔ اب تک تم روتے ہو۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۶۹، خزائن ج۱۹ ص۱۸۱)
’’تم نے اس کشتہ سے نجات چاہی کہ جو نومیدی سے مرگیا۔ پس تم کو خدا نے ہر ایک مراد سے نومید کیا۔ میں خدا کا کشتہ ہوں۔ لیکن تمہارا حسین دشمنوں کا کشتہ ہے۔ پس فرق کھلا ہوا اور ظاہر ہے۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۸۱، خزائن ج۱۹ ص۱۹۳)
یزید کی تعریف
۲۰۹… ’’اصل بات یہ ہے کہ سب سے زیادہ بدنام یزید ہے۔ اگر اس کی شراکت سے امام حسینؓ کی شہادت ہوئی تو برا کیا۔ لیکن آج کل کے شیعہ بھی مل کر وہ دینی کام نہیں کر سکتے۔ جو اس نے کیا۔‘‘ (ملفوظات احمد ص۳۲۵)
نوٹ: مرزائیو! دیکھا تمہارا خانہ ساز نبی ابن رسول، شہید کربلا کو نومیدی کا کشتہ، دشمنوں کا کشتہ قرار دے رہا ہے اور خود کو خدا کا کشتہ کہہ رہا ہے اور پھر یزید پلید کی کس قدر تعریف مدح کر رہا ہے۔ کیوں نہ ہو۔ آخر ’’قادیان بھی ظل دمشق ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۶۷، خزائن ج۳ ص۱۳۶)
ہاں ذرا اپنے ممدوح یزید کی دینی خدمات کی فہرست تو پیش کرو۔ افسوس!
بریں دین و ایماں بیائد گریست
خدا ہدایت دے۔ آمین!
۱؎ شیعہ سنی نے نہیں بلکہ مخبر صادق علیہ السلام نے ہی تمہارا نام کذاب ودجال رکھا ہے۔ دیکھو مسلم، ابوداؤد، مشکوٰۃ کتاب الفتن۔