مثال دوئم: بعینہ اسی طرح ابوجہلی سنت کے مطابق مرزاقادیانی نے بھی ایک خادم اسلام مولانا ثناء اﷲ صاحبؒ کے مقابلہ میں دعا مانگی اور حق وباطل میں خدائی فیصلہ چاہا۔ اس کے بعد خدا کی طرف سے قادیانی نبوت کا جو انجام ہوا۔ وہ مرزاقادیانی کی مندرجہ ذیل پیش کردہ دعا میں ملاحظہ کریں۔
۱۲۲… مولوی ثناء اﷲ امرتسری کے ساتھ آخری فیصلہ۔ ’’بخدمت مولوی ثناء اﷲ صاحب۔ مدت سے آپ کے پرچہ میں میری تکذیب کا سلسلہ جاری ہے۔ ہمیشہ آپ مجھے اپنے پرچہ میں مردود، کذاب، دجال، مفسد کے نام سے منسوب کرتے ہیں اور دنیا میں میری نسبت شہرت دیتے ہیں کہ یہ شخص مفتری اور کذاب اور دجال ہے اور اس شخص کا دعویٰ مسیح موعود ہونے کا سراسر افتراء ہے۔ میں نے آپ سے بہت دکھ اٹھایا اور صبر کرتا رہا۔ مگر چونکہ میں دیکھتا ہوں… کہ آپ بہت سے افتراء میرے پر کر کے دنیاکو میری طرف آنے سے روکتے ہیں اور مجھے ان الفاظ سے یاد کرتے ہیں کہ جن سے بڑھ کر کوئی لفظ سخت نہیں ہوسکتا۔ اگر میں ایسا ہی کذاب اور مفتری ہوں۔ جیسا کہ اکثر اوقات آپ اپنے ہر پرچہ میں مجھے یاد کرتے ہیں تو میں آپ کی زندگی میں ہی ہلاک ہو جاؤں گا۔ کیونکہ میں جانتا ہوں کہ مفسد اور کذاب کی بہت عمر نہیں ہوتی اور اگر میں کذاب اور مفتری نہیں ہوں تومیں خدا کے فضل سے امید رکھتا ہوں کہ سنت اﷲ کے موافق آپ مکذبین کی سزا سے نہیں بچیں گے۔ پس اگر وہ سزا جو انسان کے ہاتھوں سے نہیں۔ بلکہ محض خدا کے ہاتھوں سے ہے۔ جیسے طاعون، ہیضہ وغیرہ مہلک بیماریاں آپ پر میری زندگی میں ہی وارد نہ ہوئیں تو میں خدا کی طرف سے نہیں۔ یہ کسی الہام یا وحی کی بناء پر پیش گوئی نہیں محض دعا کے طور پر میں نے خدا سے فیصلہ چاہا ہے اور میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ اے میرے مالک! اگر یہ دعویٰ مسیح موعود ہونے کا محض میرے نفس کا افتراء ہے اور میں تیری نظر میں مفسد اور کذاب ہوں تو میرے مالک میں عاجزی سے تیری جناب میں دعا کرتا ہوں کہ مولوی ثناء اﷲ صاحب کی زندگی میں مجھے ہلاک کر اور میری موت سے ان کو اور ان کی جماعت کو خوش کر دے۔ آمین! مگر اے میرے صادق خدا اگر مولوی ثناء اﷲ ان تہمتوں میں جو مجھ پر لگاتا ہے۔ حق پر نہیں تو میں عاجزی سے تیری جناب میں دعا کرتا ہوں کہ میری زندگی میں ہی ان کو نابود کر۔ مگر نہ انسانی ہاتھوں سے۔ بلکہ طاعون وہیضہ وغیرہ امراض مہلکہ سے۔ آمین یا رب العالمین! میں ان کے ہاتھ سے بہت ستایا گیا اور صبر کرتا رہا۔ مگر اب میں دیکھتا ہوں کہ وہ مجھے چوروں اور ڈاکوؤں سے بھی بدتر جانتے ہیں… اور دوردور