ومفادات اور ناپائیدار اقتدار کے پیش نظر یہ کہنا کہ قادیانی امت کے خلاف موجودہ ہنگامہ آرائی اور شورش صرف مخصوص جماعت یا چند افراد ملت کی برپا کردہ ہے۔ سراسر خلاف حقیقت ہے۔ جس کی ملت اسلامیہ کے سامنے کوئی قدروقیمت اور وقعت نہیں ہے۔ چونکہ قادیانی فتنہ کی سرکوبی وبیخ کنی پر تمام ملت اسلامیہ کا کلی اتفاق واجماع ہوچکا ہے اور مسلمانان پاکستان کا موجودہ ایام میں یہی پرزور متفقہ مطالبہ ہے۔ پس اب اس فتنہ اللعالمین کے استیصال سے محض موہوم خطرات کے پیش نظر مسامحت وچشم پوشی اور تساہل وسہم انگاری کرنا ایک لمحہ کے لئے بھی جرم عظیم ہے ؎
رفتم کہ خار از پا کشم محل نہاں شد از نظر
یک لمحہ غافل بودم وصد سالہ راہم دور شد
قادیانی اشرار اور ضمیر فروش اخبار
ایمان کے دشمن ہیں جلوے بت کافر کے
فتنے تو ذرا دیکھو ترکیب عناصر کے
یہ امر واقع ہے کہ قادیانی نبوت کا تمام تر دارومدار اور انحصار محض دجل وفریب، کذب وتزویر اور سراپا غلط پروپیگنڈا پر ہی مبنی ہے۔ اس دروغ بیفروغ کی نشرواشاعت اور تشہیر کے لئے قادیانی امت ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں روپیہ تک خرچ کر رہی ہے اور اپنے خاص جاسوسوں کی وساطت سے ایسے ضمیر فروشوں کی تلاش میں رہتی ہے کہ جو مال دنیا اور زرنقد لے کر قادیانی کمپنی کا پروپیگنڈا کریں۔ چنانچہ آج کل بھی بعض بدباطن وسیاہ بخت افراد واخبارات لباس نفاق میں قادیانی امت کی حمایت میں عجیب دجل وفریب اور منافقت سے اپنے خانہ ساز کذب آلود اور دروغ آمیز مضامین ومقالات شائع کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے بسا اوقات بعض سادہ لوح افراد وقتی طور پر غلط فہمی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ حالانکہ اس تمام جعل ساز پس منظر کی اصلیت وحقیقت یہ ہے کہ اس قماش کے تمام اشخاص فی الواقع ضمیر فروش اور قادیانی امت کے زرخرید ایجنٹ ہیں۔ جن کو اپنی بے ضمیری اور ایمان فروشی کے عوض قادیانی کمپنی کے خزانہ عامرہ سے ایک رقم خطیر موصول ہوتی ہے تاکہ وہ مؤمن نما منافق اپنی ملمع سازی سے قادیانی امت کی حمایت میں دجل آمیز پروپیگنڈا کرتے رہیں اور ایسے بدفطرت ولامذہب انسان کم وبیش ہر دور ہی میں موجود ہوتے ہیں۔ جیساکہ حکیم الامت حضرت علامہ اقبالؒ کے مندرجہ ذیل مکتوب سے بھی اس حقیقت کا مکمل ثبوت ملتا ہے۔ ملاحظہ ہو:
قادیانیوں کی حمایت
۱۵… مخدومی جناب پروفیسر الیاس