اکثر لوگ یہ اعتراض کرتے ہیں کہ مرزائی کلمہ پڑھتے ہیں پھر وہ مسلمان کیوں نہیں؟ اس کا جواب یہ ہے کہ مرزائی محمد رسول اﷲ سے مراد مرزا غلام احمد قادیانی لیتے ہیں۔ نہ کہ حضرت محمد رسول اﷲ مکی مدنی عربیﷺ۔ چنانچہ ناظرین مندرجہ ذیل حوالہ جات سے خوب اندازہ کر لیں گے۔ ادارہ!
منصب محمدیت پر غاصبانہ حملہ … میں محمد رسول اﷲ ہوں
۱… ’’حق یہ ہے کہ خداتعالیٰ کی وہ پاک وحی جو میرے پر نازل ہوتی ہے۔ اس میں ایسے لفظ رسول اور مرسل اور نبی کے موجود ہیں۔ چنانچہ میری نسبت یہ وحی اﷲ ہے۔ محمد رسول اﷲ اس وحی الٰہی میں میرا نام محمد رکھا گیا اور رسول بھی۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۲، خزائن ج۱۸ ص۲۰۷)
۲… ’’میں محمد مجتبیٰ ہوں اور احمد مختار ہوں۔‘‘
(تریاق القلوب ص۶، خزائن ج۱۵ ص۱۳۴)
کلمہ طیبہ میں قادیانی محمد
۳… ’’مسیح موعود (مرزاقادیانی) کی بعثت کے بعدمحمد رسول اﷲ کے مفہوم میں ایک اور رسول (مرزاقادیانی) کی زیادتی ہوگئی ہے۔ لہٰذا مسیح موعود کے آنے سے ’’لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ‘‘ کا کلمہ باطل نہیں ہوتا۔ بلکہ اور بھی زیادہ شان سے چمکنے لگ جاتا ہے۔‘‘
(کلمتہ الفصل ص۱۵۸)
مرزاقادیانی خود محمد رسول اﷲ ہیں
۴… ’’ہم پر اعتراض کیا جاتا ہے کہ اگر نبی کریمﷺ کے بعد مرزاقادیانی بھی ایسے نبی ہیں کہ ان کا ماننا ضروری ہے تو پھر مرزاقادیانی کا کلمہ کیوں نہیں پڑھا جاتا۔ اس کا جواب یہ ہے کہ اﷲتعالیٰ کا وعدہ تھا کہ وہ ایک دفعہ اور خاتم النبیین کو دنیا میں مبعوث کرے گا۔ پس جب بروزی رنگ میں مسیح موعود (مرزاقادیانی) خود محمد رسول اﷲ ہی ہیں۔ جو دوبارہ دنیا میں تشریف لائے تو ہم کو کسی نئے کلمہ کی ضرورت نہیں۔ ہاں اگر محمد رسول اﷲﷺ کی جگہ کوئی اور آتا۔ پھر یہ سوال اٹھ سکتا تھا۔‘‘ (کلمتہ الفصل ص۱۵۸)
محمد رسول اﷲ سے مراد
۵… ’’ایک غلطی کے ازالہ میں مسیح موعود نے فرمایا ہے کہ: ’’محمد رسول اﷲ والذین معہ‘‘ کے الہام میں محمد رسول اﷲ سے مراد میں ہوں اور محمد رسول اﷲ خدا نے مجھے کہا ہے۔‘‘ (اخبار الفضل مورخہ ۱۵؍جولائی ۱۹۱۵ء ص۶)