احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
وسعادت اس کے چہرے سے نمایاں ہیں۔ زیرک اور فہیم آدمی ہیں۔ انگریزی زبان میں عمدہ مہارت رکھتے ہیں۔ میں امید رکھتا ہوں کہ خدا تعالیٰ کئی خدمات اسلام ان کے ہاتھ سے پوری کرے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۸۰۸، خزائن ج۳ ص۵۳۷) ڈاکٹر صاحب کا قبول حق جب کھل گئی بطالت پھر اس کو چھوڑ دینا نیکوں کی ہے یہ سیرت راہ ہدیٰ یہی ہےالہام ڈاکٹر عبدالحکیم خان ’’مرزا مسرف کذاب اور عیار ہے۔ صادق کے سامنے شریر ہلاک ہوگا۔‘‘ (اشتہار ص۲ ملحقہ حقیقت الوحی، خزائن ج۲۲ص۴۱۰) مرزا قادیانی کا جوابی الہام ۱… ’’الہام۔ خدا نے مجھے فرمایا کہ میں رحمان ہوں۔ میری مدد کا منتظر رہ اور اپنے دشمن کو کہہ دے کہ خدا تجھ سے مواخذہ لے گا اور پھر فرمایا کہ میں تیری عمر کو بھی بڑھادوں گا۔ یعنی دشمن جو کہتا ہے کہ صرف جولائی ۱۹۰۷ء سے چودہ مہینے تک تیری عمر کے دن رہ گئے ہیں۔ میں اس کو جھوٹا کروں گا اور تیری عمر کو بڑھادوں گا۔ تامعلوم ہوکہ میں خدا ہوں۔ یہ عظیم الشان پیش گوئی ہے جس میں میری فتح اور دشمن کی شکست کا بیان فرمایا ہے اور دشمن جو میری موت چاہتا ہے وہ خود میری آنکھوں کے روبرو اصحاب فیل کی طرح نابود اور تباہ ہوگا۔‘‘ (اشتہار تبصرہ ۵؍نومبر۱۹۰۷ئ، تبلیغ رسالت ج۱۰ص۱۳۱، مجموعہ اشتہارات ج۳ص۵۹۱) ۲… ’’آخری دشمن اب ایک اور پیدا ہوا ہے۔ جس کا نام عبدالحکیم خان ہے اور وہ ڈاکٹر ہے۔ جس کا دعویٰ ہے کہ میں اس کی زندگی میں ہی ۴؍اگست ۱۹۰۸ء تک ہلاک ہو جاؤںگا اور یہ اس کی سچائی کے لئے ایک نشان ہوگا۔ یہ شخص الہام کا دعویٰ کرتا ہے اور مجھے دجال اور کافر اور کذاب قرار دیتا ہے۔ اس نے یہ پیش گوئی کی ہے کہ میں اس کی زندگی میں ہی ۴؍اگست ۱۹۰۸ء تک اس کے سامنے ہلاک ہو جاؤںگا۔ مگر خدا نے اس کی پیش گوئی کے مقابل پر مجھے خبر دی ہے کہ وہ خود عذاب میں مبتلا کیاجائے گا اور میں اس کو ہلاک کروںگا اور میں اس کے شر سے محفوظ رہوںگا۔ سو یہ وہ مقدمہ ہے جس کا فیصلہ خدا کے ہاتھ میں ہے۔بلاشبہ یہ سچ بات ہے کہ جو شخض خداتعالیٰ کی نظر میں صادق ہے خدا اس کی مدد کرے گا۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۳۲۱،۳۲۲، خزائن ج۲۳ ص۳۳۶)