احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
بسم اﷲ الرحمن الرحیم! حامداً ومصلیاً اما بعد! بخدمت شریف جناب خواجہ کمال الدین صاحب! بالقابہ بعد ماہواالمسنون واضح ہو۔ جناب کو معلوم ہوچکا ہے کہ باستدعائے مسلمانان رنگون جناب مولانا محمد عبدالشکور صاحب لکھنوی وارد رنگون ہوئے ہیں۔ ’’فالحمدﷲ علیٰ ذلک‘‘ لہٰذا یہ بہترین موقع اس امر کا ہے کہ جناب ممدوح کے سامنے جلسۂ عام میں آپ ان شکوک کو دور کریں جو آپ کے مذہب کے متعلق مسلمانوں کو ہیں اور دراں حالیکہ آپ انہی مسلمانوں کے نائب بن کر انہیں سے روپیہ لے کر تبلیغ کا کام کرنا چاہتے ہیں۔ ایسا کرنا بہت ضروری ہے۔ اگر یہ ثابت ہو جائے کہ درحقیقت آپ مذہباً سنی حنفی ہیں اور بقول آپ کے مرزاغلام احمد بھی مسلمان بلکہ سنی حنفی تھے اور انہوں نے نبوت ورسالت کا دعویٰ نہیں کیا اور یہ کہ شریعت اسلامیہ ان جیسے شخص کو ’’رجل صالح‘‘ سمجھنے سے منع نہیں کرتی تو پھر مسلمانوںکو آپ کی طرف سے کوئی شک نہ رہے گا اور سب آپ کے ساتھ ہوںگے۔ ورنہ حقیقت حال کا انکشاف ایک عمدہ نتیجہ ہوگا۔ فقط! بسم اﷲ الرحمن الرحیم! ’’الحمد ﷲ وکفیٰ وسلام علیٰ عبادہ الذی اصفطی اما بعد‘‘ جمعیت العلماء کی طرف سے جناب خواجہ کمال الدین صاحب کو واضح ہو کہ جو تحریر ملفوف، عامۂ اہل اسلام کی طرف سے آپ کی خدمت میں کل بھیجی گئی تھی۔ مگر آپ نہ ملے، آج پھر بھیجی جاتی ہے۔ قوی امید ہے کہ آپ اس تحریر کی استدعا کو قبول فرماکر اپنے کو ایک اہم فریضہ سے سبکدوش فرمائیںگے۔ ایسا کرنے سے آپ کا مذہب جو اکثر عوام کے نزدیک مشتبہ ونامعلوم ہے۔ باالکل آشکارا ہو جائے گا اور اس کے بعد آپ پر دھوکہ دینے اور فریب کرنے کا الزام عائد نہ ہوسکے گا۔ آپ کی طرف سے نوید قبول ملنے کے بعد جمعیت ہذا تعیین وقت ومقام سے آپ کو اطلاع دے گی۔ آخر میں اس قدر عرض اور ہے کہ اس علمی اور مہذب گفتگو سے آپ اگر کوئی عذر یا انکار فرمائیںگے تو بہت ہی نامناسب ہوگا اور اس کے صاف معنی یہ ہوںگے کہ آپ اپنا مذہب پوشیدہ رکنا چاہتے ہیں اور اس کا نتیجہ جو کچھ آپ کے مشن پر پڑے گا اس کو خود سمجھ سکتے ہیں۔ فقط