احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
جس کی چند کاپیاں وہاںسے حاصل کر کے میں اپنے ہمراہ لایا تھا۔ اس کی نقل بلفظہ حسب ذیل ہے۔ نقل اعلان سرکاری ریاست بہاولپور، بابت احترام رمضان المبارک حرمت رمضان المبارک کے قائم رکھنے کے لئے ہر سال دربار سے احکام جاری ہوتے ہیں۔ لیکن دیکھا جاتا ہے کہ ان احکام کی پوری پابندی نہیں ہوتی۔ اس لئے بطور قانون مختص الامر یہ قرار دیا جاتا ہے کہ اگر کوئی شخص مسلمان (مرد یا عورت) عاقل بالغ بماہ رمضان دن کے وقت بلاعذر شرعی اعلانیہ کوئی چیز کھاتا ہوا یا پیتا ہوا یا حقہ نوشی وغیرہ کرتا ہوا پایا جائے، یا کوئی مسلمان نان بائی، فالودہ فروش، حلوائی، شیر فروش، سوڈا لیمونیڈ فروش، شربت فروش، چھا بڑے والا، تنور والا دن کے وقت، علانیہ کاروبار فروخت یا تیاری اشیاء خوردنی کرے۔ الا ایسے اوقات میں جس سے پایا جاتا ہے کہ افطار روزہ کے واسطے تیاری مقصود ہے تو ہر اہل کار پولیس کو جس کا درجہ سارجنٹ سے کم نہ ہو۔ اختیار ہوگا کہ ایسے شخص یا اشخاص کو بلاوارنٹ اپنی حراست میں لائے اور عدالت مجسٹریٹ مقامی میں پیش کرے۔ جہاں سے بشرط ثبوت جرم سزا قید محض تاسہ یوم یا سزائے جرمانہ تک کی دی جائے گی۔ ایسی سزائے قید پر قواعد عوضانہ جاری نہ ہوںگے۔ ۶… آج کل غلمدیوں کے متعلق عام طور پر مسلمانوں کا جوش نہایت قابل ستائش ہے۔ قریب قریب روزانہ اسی موضوع پر وعظ ہوتے رہتے ہیں اور وعظوں میں اجتماع بھی خوب ہوتا ہے۔ لوگوں کو اس فرقہ کے متعلق معلومات بھی خوب ہوگئی ہیں۔ ۷… غلمدیوں نے دوسرے مقامات کی طرح بہاولپور میں بھی سیرۃ النبی کے جلسے بڑی کوشش سے کئے اور عوام کی دلچسپی کے سامان بھی بہت فراہم کئے۔ مگر ایک متنفس مسلمان تماشا دیکھنے کی نیت سے بھی ان کے جلسہ میں نہ گیا۔ سو ان حکام کے جو انتظاماً وہاں متعین تھے۔ ۸… مسلمانوں کی بیداری اور جوش کو قائم رکھنے کے لئے پے درپے اشتہارات بھی خوب تقسیم ہوئے۔ ہر اشتہار کے ایک جانب تو غلمدیوں کے مذکورہ بالا جلسہ سیرت کی مضرتوں کا بیان ہے کہ اس پردہ میں کس طرح غلمدیت کی تحریک کی جاتی ہے اور دوسری جانب مرزاغلام احمد کے متعلق بہت کارآمد معلومات ہیں۔ مثلاً ایک اشتہار میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو جو گالیاں مرزاقادیانی نے دی ہیں ان کی دادیوں اور نانیوں کو زنا کار کہا ہے۔ ان کا بیان ہے اور ایک اشتہار میں مرزاقادیانی سے پہلے جو دجال مدعیان نبوت گذرے ہیں ان کا تذکرہ ہے اور ایک اشتہار میں خلیفہ قادیانی کے تین فتویٰ اس کی کتابوں سے نقل کئے ہیں۔ مثلاً یہ غیر احمدی بچہ کا جنازہ مت پڑھو۔ غیر احمدی ہندو اور عیسائیوں کی طرح کافر ہیں۔ غیر احمدیوں سے رشتہ ناطہ نہ چاہئے اور ایک