معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
تلخی صبر اگر گلوگیر است عاقبت خوشگوار خواہد بود ترجمہ وتشریح:صبر کی تلخی اگر گلوگیر ہے یعنی صبر کرنا اگرچہ مشکل ہوتا ہے لیکن اگر رضائے الٰہی کے لیے صبر کا مجاہدہ برداشت کرلے تو انجام صبر کا نہایت ہی خوشگوار ہوتا ہے ۔ چناں چہ نفس کو گناہوں سے روکنے کی تکلیف برداشت کرنے کا انعام جنت ہے۔ دامنِ جدوجہد را بکشا کز فلک در نثار خواہد بود ترجمہ وتشریح:جد و جہد یعنی کو شش و مجاہدات کے دامن کو وسیع کر کہ آسمان تجھ پر در نثار ہوگا یعنی خالقِ آسمان سے رحمت کا نزول ہوگا۔ وعدہ وَالَّذِیْنَ جَاھَدُوْا…الٰخ کی طرف اشارہ ہے۔ ہر کہ تن را نہ کر د خوار امروز ہمچو فرعون خوار خواہد بود ترجمہ وتشریح:جو شخص کہ اپنے اعضاء کو احکامِ الٰہیہ کے آج تابع نہ کرے گا وہ مثلِ فرعون کے دنیا اور آخرت میں ذلیل ہوگا۔ دیدہ خوں گشت و خوں نمی خسپد ایں و لم از جنوں می خسپد ترجمہ و تشریح:آنکھ از انتظار خون ہوگئی یعنی خونریز ہوگئی ؎ بس خوں ٹپک پڑا نگاهِ انتظار سے یہ میرا دل کیف و سرور دیوانگی سے سوتا ہے یعنی قرب و حضور مع الحق کے بغیر مجھے نیند نہیں آتی ہے ؎