معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
زیر ہر اﷲ تو لبیک ہاست ایں نیاز و سوز و دردت پیکِ ماست مثنوی رومی ترجمہ:اے ذاکرِحق! جب تو اﷲ کا نام لیتا ہے تو اس کے اندر حق تعالیٰ کی طرف سے بہت سے لبیک موجود ہیں کیوں کہ تیرا اﷲ کہنا قبول نہ ہوتا تو دوسری مرتبہ تجھے اﷲ کہنے کی توفیق نہ ہوتی۔ پس اﷲ اﷲ کا ذکر کرنا ہی دلیل ہے کہ ہر اﷲ کہنا تیرا قبول ہورہا ہے۔حکایت ایک بزرگ نے اپنے مرید سے فرمایا کہ: ہم کو معلوم ہوجاتا ہے جب اﷲ تعالیٰ ہم کو یاد فرماتے ہیں ۔ مرید نے کہا :یہ کس طرح؟ فرمایا کہ حدیث شریف میں ہے جب بندہ مجھے یاد کرتا ہے میں بھی اسے یاد کرتا ہوں ، اگر تنہائی میں یاد کرتا ہے تو میں اکیلے یاد کرتا ہوں،اگر کسی مجلس میں میرا ذکر کرتا ہے تو میں بھی اس کا ذکر فرشتوں کی مجلس میں کرتا ہوں ۔ پھر ان بزرگ نے فرمایا کہ جب مجھے ذکر کی توفیق ہوتی ہے تو میں سمجھ جاتا ہوں کہ اس وقت حق تعالیٰ مجھے یاد فرمارہے ہیں۔ ز انتظار جنین درون رحم نطفہ را شاہ گلعذار کند ترجمہ وتشریح:یہ انتظا ر ہی کی برکت ہے کہ رحمِ مادر میں نو ماہ جنین انتظار کرتا ہے اور یہ انتظار اس نطفہ کو شاہ گلعذار کرتا ہے ؎ کہ کردست بر آب صورت گری دہد نطفہ را صورتے چوں پری ترجمہ:کون ہے وہ جس نے پانی پر صورت گری کی ہے اور نطفہ کو پری جیسی صورت عطا کرتا ہے۔