معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ترجمہ وتشریح:اے طالب! اپنے مرشد کو محبت اور اکرام و احترام کی نظر سے دیکھ کہ اس خاک کے اندر نسبت مع اﷲ کا قمر روشن ہے جو آسمان کے قمر و خورشید سے افضل ہے ۔ اس احترام اہل اللہ کی برکت اور حسن ظن سے حق تعالیٰ تجھے باطنی بصیرت عطا فرمائیں گے۔ منہ لب بر لب ہر بوسہ جوئے کہ ناز آں دلبر زیبا نمانی ترجمہ وتشریح:اے طالب! تو غیر اﷲ سے دل مت لگا، اگر تو ان فانی حسینوں سے اپنے دیدہ و دل کو محفوظ نہ رکھے گا تو حق تعالیٰ اپنی محبت کی مٹھاس تجھے نہ عطا فرمائیں گے ۔ غیرت حق اس دل کو اپنے لیے منتخب نہیں کرتی جو دوسروں کو بھی اپنا دل دیے ہوئے ہو ؎ نکالو یاد حسینوں کی دل سے اے مجذوب خدا کا گھر پئے عشق بتاں نہیں ہوتا مؔجذوب رحمۃ اللہ علیہ مشو مولائے ہر ناشستہ روئے کہ تا از عشق مولانا نمانی ترجمہ وتشریح:اے مشایخ سلوک! تم ہر ناشستہ رو(نادھلا چہرہ) کے پیر مت بن جایا کرو۔ یعنی طالبین کی اہلیت اور عشق صادق کا امتحان کرکے پھر ان کو بیعت کیا کرو۔ بدون پیاس پانی پلانا عبث ہے۔پانی اور وقت ضایع کرنا ہے اور ایسے نا اہل مرید اکثر شیخ کی بدنامی کے اور دوسرے مریدین کی خرابی کے باعث بنتے ہیں۔ یعنی اپنی نااہلیت کے سبب جب نامراد رہتے ہیں تو شیخ پر الزام رکھتے ہیں کہ یہاں سے ہم کو تو کچھ فیض نہ ہوا ، ایسی باتیں سن کر دوسرے خادم طالبین بھی مایوس اور بدگمانی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ چوں تو ملک ابد جوئی بہ ہمت ازیں ناں و ازیں شربا نمانی