معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ترجمہ وتشریح:اے مرشد شمس الدین تبریزی!آپ اپنے مہمانوں کی مجلس میں بظاہر حاضر ہیں لیکن آپ کا باطن اس وقت بھی خدائے پاک کے ساتھ مشغول ہوتا ہے یعنی آپ باہمہ بھی ہیں اور بے ہمہ بھی،اور اس مقام کو صوفیا خلوت در انجمن سے بھی تعبیر کرتے ہیں۔ در جہاں غمگیں نماندی لیک تو در نہاں از جملہ خلقاں می روی ترجمہ وتشریح:اور اے مرشد! آپ کے اوپر بظاہر مجاہدات اور غم کے کوئی آثار نہیں معلوم ہوتے لیکن آپ کی باطنی رفتار کی تیزی تمام مخلوق سے فائز تر ہورہی ہے۔ حالِ ما بنگر ببر پیغامِ ما چوں بہ پیشِ تختِ سلطاں می روی ترجمہ وتشریح:اے مرشد! میرا حال زار دیکھ کر میرا پیغام بھی جب آپ کو تختِ سلطانِ حقیقی سے قرب ہو پیش کردیجیے۔ شکر کن در عشقِ او بگداختی سر بریدہ نالہ کن مانند نے ترجمہ وتشریح:اے طالب!شکر خدا کر کہ مرشد نے عشقِ خدا میں تجھ کو گھلایا۔ پس تو سر بریدۂعشق ہوکر نالۂ عشق بلند کرتا رہ مثل بانسری کے۔ یعنی جس طرح بانسری کا ایک سرا جب بجانے والے کے منہ میں ہوتا ہے تو دوسرے سر ے سے دردو نالہ کی آواز کبھی بلند اور کبھی پست نکلتی ہے۔ اسی طرح مرشد کے منہ میں تونے جب روح کا ایک سرا دے دیا تو اب تیری روح کے دوسرے سرے سے درد و نالہ ہائے عشق حق کی وہ آواز بلند ہوگی جو سامعین و طالبین کے لیے غذائے روح ہوگی ؎ اولیا را در دروں ہا نغمہ ہاست طالباں را زاں حیات بے بہا ست رومؔی