معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
ترجمہ وتشریح:اے مرشد شمس تبریزی! آپ کے سینے میں خالص معرفت و محبت حق کی شراب تیز والی بھری ہوئی ہے اور اے مرشد ! کیا ہی نغمات تر و تازہ آپ کی روح میں بھرے ہوئے ہیں ؎ بر کفِ من نہہ شرابِ آتشیں بعد ازیں کر و فر مستانہ بیں مثنوی رومؔی رحمۃ اللہ علیہ ترجمہ وتشریح:اے خدا !میرے ہاتھ پر اپنی محبت کی تیز والی شرابِ آتشیں رکھ دیجیے یعنی اپنی محبت کا تیز درد میری روح میں عطا فرمادیجیے پھر اس کے بعد میری مستی و دیوانگی کی شان و شوکت دیکھیے ؎ عارفاں را در دروں ہا نغمہ ہاست طالباں را زاں حیات بے بہاست مثنوی رومؔی ترجمہ:عارفین کے باطن میں ایسے نغماتِ درد مخفی ہیں جو طالبینِ حق کے لیےحیاتِ بےبہا ہوتے ہیں۔ از جاں و از جہاں دل عاشق گزیدۂ الحق شکار نازک و لاغر گرفتۂ ترجمہ وتشریح:اےخدا ! آپ نے اپنی کائنات سے جانِ عاشق کو اپنے لیے منتخب فرمایا ہے۔ آپ نے نہایت لاغر اور نازک شکار کیا ہے۔ یعنی عشاق مجاہدات سے لاغر ہوجاتے ہیں اورحق تعالیٰ کو ان کی یہ لاغری و زرد روئی محبوب ہے۔ سہ نشانی عاشقاں را اے پسر آہِ سرد و روئے زرد و چشم تر عاشقوں کی تین نشانیاں ہیں:آہ سرد ، چہرہ زرد اور چشم تر۔