معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
میرے لیے وہ خارستان بہارستان ہوگا۔ اگر پنہاں شوی از من ہمہ تاریکی کفر ست وگر پیدا شوی برمن مسلمانم بجان تو ترجمہ وتشریح:اے خدا !اگر آپ میری نظر اور میرے قلب و روح سے پنہاں ہوجائیں تو مجھے ہر طرف تمام عالم تاریک معلوم ہوگا اور دل میں العیاذ باﷲ کفر جیسی تاریکی معلوم ہوگی اور اگر آپ کی تجلیات قرب میرے قلب و روح پر پھر متجلی اور منکشف ہوجائیں تو بخدا اس وقت مومن اور مسلمان ہونے کو محسوس کرلوں گا۔ سماع گوش من نامت شراب ہوش من جامت عمارت کن مرا آخر کہ ویرانم بجان تو ترجمہ وتشریح:میرے کان صرف آپ کا نام سنتے ہیں اور میرے ہوش و حواس صرف آپ کی محبت اور قرب سے بجا رہتے ہیں پس اپنے کرم سے اپنا قرب خاص عطا فرما کر مجھ کو آباد کردیجیے کہ بخدا آپ کے بغیر میں ویران ہوں۔ بعشق شمس تبریزی بہ بیداری و شب خیزی مثال ذرہ سرگرداں پشیمانم بجان تو ترجمہ وتشریح:بخدا !حضرت شمس الدین تبریزی کے مقام عشق اور ان کی شب بیداری اور شب خیزی کے سامنے تو میں ایک ذرۂ سرگرداں کے مثل پشیماں اور نادم ہوں۔ یہاں مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے شیخ کے مقابلے میں اپنی فنائیت پیش کی ہے اور طالب کو یہی سمجھنا چاہیے خواہ وہ کتنا ہی ترقی کرلے۔ اگر نہ عاشق اویم چہ می گردم بکوئے او وگر نہ تشنۂ اویم چہ می جویم ز جوئے او ترجمہ وتشریح:اگر میں خدائے پاک کا عاشق نہیں ہوں تو ان کی گلی میں کیا چکر لگا رہا ہوں