معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ترجمہ وتشریح:اے مرشد تبریزی! ہمارے خشک لب آپ کے دستِ اقبال و دولت سے سیراب ہوگئے۔ اس لیے آپ کی مدح اور تعریف میں ہم مشغول ہیں۔ آسماں جاہے کہ باشد فرش تو شیر مردے کو بود آہوئے تو ترجمہ وتشریح:اے خدا! آسمان عزت والا اس وجہ سے ہے کہ وہ آپ کا فرش یعنی مطیع و فرماں بردار ہے اور شیر مرد وہی ہوتا ہے جو آپ کا گرویدہ اور دیوانہ ہوتا ہے۔ شاد بختی کز غم تو قوت یافت پہلوانے کو بود پہلوئے تو ترجمہ وتشریح:اے خدا! آپ کی محبت کا غم جس کو عطا ہوا وہ اقبال مند اور خوش بخت ہوگیا اور وہی دراصل نفس پر غالب اور پہلوان ہوگیا جس کو آپ نے اپنا قرب بخشا۔ (پہلوئے تو یعنی صاحب پہلوئے تو) جست و جوئی در دلم انداختی تا ز جست و جو شدم در جوئے تو ترجمہ وتشریح:اے خدا !آپ کے کرم نے ہماری روحوں میں اپنا دردعالم ارواح میں بخش دیا تھا ۔ آج اسی دردِ پنہاں کا فیض ہے کہ ہم آپ کے دریائے قرب سے وصال کے متلاشی اور طالب ہیں ؎ دل ازل سے تھا کوئی آج کا شیدائی ہے تھی جو اک چوٹ پرانی وہ ابھر آئی ہے مجؔذوب رحمۃ اللہ علیہ ہماری جستجو یارب ہے عکسِ جستجو تیرا اخؔتر