معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ترجمہ وتشریح:اے خدا! آپ کی جستجو و تلاش ہم عاشقوں پر فرض ہے جب کہ آپ کی نہر مثل سیلاب ہمارے سروں پر بہہ رہی ہے۔ یعنی جب کہ اسبابِ قرب و معرفت کو آپ نے آسان فرمادیا ہے تو ہماری نالائقی و ناسپاسی ہوگی کہ ہم کورِ باطن رہیں۔ تا عکسِ آں طلب نبود کے طلب کنم پس جست و جوئے ما ہمہ از جست و جوئے او ترجمہ وتشریح:جب تک آپ کی محبت و طلب کا عکس ہمارے قلوب پر نہیں پڑتا ہم آپ کو کب طلب کرسکتے ہیں پس آپ کی خاطر ہماری جستجو درا صل آپ کی تلاش کا عکس ہے ؎ مری گم گشتگی پر خود مری منزل پریشاں ہے مری طلب بھی کسی کے کرم کا صدقہ ہے قدم یہ اٹھتے نہیں ہیں اٹھائے جاتے ہیں گاہے بجوئے دوست چو آب رواں کشیم گاہے چو آب حبس شدہ در سبوئے او ترجمہ وتشریح:کبھی دوست کی نہر میں مثل آبِ رواں بہہ رہے ہیں اور کبھی دوست کے سبو میں مثل آب محبوس کے مقید ہیں۔ قبض و بسط ذوالجلال کی ان مختلف شانوں کو ان عجیب مثالوں سے بیان فرمایا ہے۔ بگذاردت زنا ز و چومویت کند ضعیف بدہی دو کون را بہ یکے تار موئے او ترجمہ وتشریح:اے طالب ! عشق تیرے ناز کو ختم کرتا ہے اور تجھے مجاہدات کی آگ میں گھلا کر ضعیف و ناتواں کرتا ہے تاکہ تیری روح میںدونوں جہاں حق تعالیٰ پر فدا کرنے کا جذبہ پیدا ہو ؎