معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
سے بہتر ہے جوفلک پر تاباں ہے بالخصوص جب آپ کا کرم اس خاکی تن کو اے بے نوا فقیر سے خطاب فرمائے تو پھر آپ کے عاشقوں کو جو لطف آتا ہے وہ احاطۂ بیان و تحریر سے باہر ہے۔ خاکے بدم ز یادت بالا گرفت خاکم بے تو کجا روم من ہستی تو ناگزیرم ترجمہ وتشریح:اے خدا! میں خاکی تھا آپ کی عنایات سے میری خاک آپ کے قرب سے بالاتر ہوگئی۔ آپ کے بغیر میری زندگی موت ہے۔ تا خوانِ تو بدیدم آزاد از ثریدم تا پیشِ تو رسیدم از خویش در نفیرم ترجمہ وتشریح:اے خدا! جب سے آپ کا خوانِ کرم روحانی مشاہدہ کرلیا تو آپ کے قرب کی لذّت و حلاوت کے سامنے میں اپنے تن من کا ثرید بھول گیا۔ جب سے آپ کی تجلّیاتِ قرب کا مشاہدہ کیا اپنی ذات سے بے پرواہوں یعنی خود کو بھول گیا۔ در قعدہ ام سلامے آخر قرین من کن تابے سلام نبود ایں قعدۂ اخیرم ترجمہ وتشریح:اے خدا! میں قعدہ میں ہوں (یعنی زندگی کا آخری حصہ ہے) پس میرے قعدہ کے آخری حصے کو سلام عطا فرمائیے۔ میری زندگی کے قعدہ کو بے سلام نہ فرمائیے اور حسن خاتمہ مرحمت فرمادیجیے،مراد یہ کہ جس طرح نماز کا خاتمہ سلام سے ہوتا ہے اسی طرح میرا خاتمہ بھی اچھا کردیجیے۔ من کف چرانہ کوبم چوں در کف ست چوبم من پا چرانہ کوبم چوں بم شدست زیرم ترجمہ وتشریح:میں کیوں خوشی نہ مناؤں کہ جب ہاتھ میں آپ کے قرب کی نعمت ہے