معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ترجمہ وتشریح:آئیے اے مرشد!آپ کے عشق نے تو مجھے دیوانہ کردیا اور اگر میں خزانہ تھا تو آپ کے عشق نے تو مجھے ویرانہ بنادیا ہے ۔ مراد یہ کہ آپ کی محبت نے مجھے میری صفات علم و منطق و فلسفہ سے بیگانہ کر رکھا ہے اور میری مذموم انا کو فنائے محمود بخشا ہے۔ ز عشق تو ز خان و ما بریدم بدرد عشق تو ہم خانہ گشتم ترجمہ وتشریح:آپ کی محبت سے میں اپنے مال و متاع اور گھر سے دست بردار ہوگیا ہوں۔ آپ کے درد محبت سے میں ہم خانہ ہوگیا ہوں یعنی آپ کا درد محبت میرا ہم نشین ورفیق بن گیا ہے۔ چناں کاہل بدم کز حد بروں بود چو دیدم روئے تو مردانہ گشتم ترجمہ وتشریح:میری کاہلی و سستی تو حد سے گزر گئی تھی لیکن آپ کے چہرۂانور کی زیارت سے مردانہ ہوگیا ہوں یعنی طاقت و چستی آگئی ہے۔ ہر چند پیر و خستہ و بس ناتواں شدم ہر گہہ نظر بروئے تو کردم جواں شدم ترجمہ:ہرچند میں بوڑھا و ناتواں اور خستہ ہوں لیکن جب آپ کو دیکھتا ہوں تو مثل جوان طاقت ور ہوجاتا ہوں۔ ترا بہتر ز خویش و خویش دیدم ز خویش از بہر ِ تو بیگانہ گشتم ترجمہ:آپ کو اپنے سے بہتر سمجھتا ہوں اور آپ کے لیے خود کو خود سے بیگانہ پاتا ہوں۔ ہزار خویش کہ بیگانہ از خدا باشد فدائے یک تنِ بیگانہ کاشنا باشد