معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ساتھ بھی کبھی مخلص نہیں ہوگا کیوں کہ بھائیوں کے رشتہ کا سبب تو باپ تھا اور وہ کٹا ہوا ہے۔ ہاں کسی دنیوی غرض کی بنا پر اس کے خلاف بعض لوگ باپ سے رشتہ کاٹ کر بھائیوں پر اظہار مہربانی کرتے ہیں جس طرح اہلِ کفر و شرک ربّا سے رشتہ کاٹ کر اپنی جاہ یا کسی دیگر مفاد کی خاطر لوگوں کی امداد کرتے رہتے ہیں۔ لیکن اہل تجربہ اور اہل ِفہم ان کی امداد کے اندر جو پہلو مضمر ہوتے ہیں بخوبی سمجھتے ہیں۔ گر کہہ قافے تو ہمچو آشنا آرمت در چرخ و گردانت کنم ترجمہ وتشریح:اے عاشق و طالب! تو اگر کوہِ قاف اور چکی کے مانند جامد ہے تو میں اپنے عشق سے تجھے گردش میں سرگرداں کروں گا ؎ صبا بہ لطف بگو آں غزال رعنا را کہ سر بہ کوہ و بیاباں تو دادۂ مارا حافظ شیرازی رحمۃ اللہ علیہ ترجمہ:اے صبا! اس خوبصوت ہرن سے از راہِ کرم یہ پیغام کہہ دینا کہ مجھے تیری تلاش نے کوہ و بیاباں میں سرگرداں کیا ہوا ہے۔ اس شعر میں محبت للحق و بالحق کی طرف اشارہ ہے۔ در تو افلاطون و لقمانے بعلم من بیک دیدار نادانت کنم ترجمہ وتشریح:اے عاشق! اگر تو علم کے اعتبار سے افلاطون اور لقمان علیہ السلام کے مثل ہے تومیں تجھے اپنی ایک تجلّی کے دیدار سے مجنوں اور دیوانہ بنادوں گا اور خرد کے پرزے اڑا دوں گا ؎ کہاں خرد ہے کہاں ہے نظام کار اس کا اصؔغر