معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
حضور کا تحمل نہیں کرسکتے۔ حضرت مرشدی رحمۃ اللہ علیہ نے احقر سے فرمایا کہ حضرت سعدی شیرازی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے مرشد سے دو نصیحتیں بھی عجیب بیان فرمائی ہیں ؎ مرا شیخ دانائے فرخ شہاب دو اندر ز فرمود از روئے تاب یکے آنکہ برغیر بدبیں مباش دوم آنکہ بر خویش خودبیں مباش ترجمہ:حضرت سعدی شیرازی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ مجھ سے میرے مرشد حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ہماری دو نصیحتیں یاد رکھنا ایک یہ کہ کسی کی برائی پر نظر نہ کرنا دوسرے یہ کہ اپنی نگاہ میں اپنے کو اچھا نہ سمجھنا۔ جس کا حاصل یہ ہے کہ دوسروں پر بدبینی نہ کرو اور اپنے پر خود بینی نہ کرو۔ مگر اولاد اور شاگرد اور مریدین یا جس کی اصلاح سپرد ہو وہ اس سے مستثنیٰ ہیں یعنی ان کے عیوب و نقائص کی دیکھ بھال ضروری ہے۔ علاجِ عجب وکبر پر احقر کے اشعار ملاحظہ ہوں۔عجب نام ہے اپنے کو اچھا سمجھنا خواہ دوسروں کو حقیر سمجھے یا نہ سمجھے۔ اور تکبر نام ہے دوسروں کو بھی حقیر سمجھنا پس عجب اور تکبر دونوں ایسی کلّی ہیں جن میں اہلِ منطق کے اصول پر عموم و خصوص مطلق کی نسبت ہے یعنی ہر معجب کا متکبر ہونا لازم نہیں مگر ہر متکبر کا معجب ہونا لازم ہے۔ خود بینی اور عجب کے علاج کے لیے احقر کے اشعار ملاحظہ ہوں ؎ ناظرِ حق مستحق رحمت بود ناظرِ خود دور از رحمت بود ہمچنیں عاشق کہ معشوقے بدید پیشِ آں معشوق روئے خود بدید پس چرا غیرت نہ آید دلبراں ہمچنیں عشاق را چو خر براں