حکایات خلیل حصہ اول - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
غرض کہ کاندھلہ کا یہ خاندان وہ خاندان تھا اور ہے جس سے حضرت مولانا خلیل احمد صاحب نوراللہ مرقدہ کے گہرے روابط تھے اور محبت کا تعلق تھا اور اسی تعلق اور روابط کی بنا پر حضرت مولانا کاندھلہ برابر آتے جاتے تھے یہی وہ خاندان ہے جس کے متعلق اس شعر کا پڑھنا مبالغہ نہ ہوگا۔ ایں سلسلہ طلائے ناب است ایں خانہ ہمہ آفتاب است ایسے ہی پاکیزہ صفات حضرات کو دیکھ کر کسی نے خوب کہا ہے ؎ خدا یاد آئے جن کو دیکھ کر وہ نور کے پتلے نبوت کے یہ وارث ہیں یہی ہیں ظل رحمانی یہی ہیں جن کے سونے کو فضیلت ہے عبادت پر انہیں کے اتقاء پر ناز کرتی ہے مسلمانی انہیں کی شان کو زیبا نبوت کی وراثت ہے انہیں کے کاکام ہے دینی مراسم کی نگہبانی رہیں دنیا میں اور دنیا سے بالکل بے تعلق ہوں پھریںدریامیں اور ہرگز نہ کپڑوں کو لگے پانی اگر خلوت میں بیٹھے ہوں تو جلوت کا مزہ آئے اور آئیں اپنی خلوت میں تو ساکت ہو سخندانیخاندان ولی اللہی : دہلی کا مشہور علمی خانوادہ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ؒ کا مشہور خانوادہ دتھا، حضرت شاہ صاحب کی تصنیفات سے پورا ہندوستان مستفید ہوا، اور ہورہا ہے ، نہ صرف ہندوستان بلکہ عالم اسلام آپ کا شاگرد اور شاگردوں کا شاگرد ہے۔، آپ نے اور آپ کے صاحبزادوں نے ، آپ کے خاندان والوںنے علم حدیث کی جواشاعت کی وہ کسی سے مخفی نہیں، اللہ تعالیٰ نے آپ کے خاندان کو جو علمی تبحر اور تعلق مع اللہ کی دولت عطا فرمائی تھی وہ کم کسی خاندان یا خانوادے کو ملی،حضرت مجدد الف ثانی شیخ احمد سرہندی (م۱۰۳۲ھ) نے ہندوستان میں جو تجدیدی کارنامہ انجام دیا اور آپ کے خلفاء واخلاف نے جو دینی خدمت اور تصوف وسلوک کی راہ سے اسلام کی جو خدمت کی اس کو حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ؒ (م ۱۱۷۶ھ) نے نہ صرف یہ کہ زندہ کیا بلکہ اس کو دوبالا کیا۔مولانا سید سلیمان ندوی ؒ مجدد الف ثانی کے تجدیدی کارناموں کا ذکر کرتے ہوئے حضرت شاہ ولی اللہ کے متعلق اور آپ کے خاندان فاروقی کی بابت یہ الفاظ استعمال کرتے ہیں: