حکایات خلیل حصہ اول - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
مولانا عاشق الٰہی صاحب مواجہ شریف پر آپ کی کیفیت آپ کے احترام و ادب کاحال یوں بیان کرتے ہیں: ’’آستانہ محمدیہ پر حاضری کے وقت حضرت کی عجیب کیفیت ہوتی تھی آواز نکلنا تو کیا مواجہ شریف کے قریب یا مقابل بھی آپ کھڑے نہیں ہوتے تھے ،خوفزدہ مودبانہ دبے پاؤں آتے اور مجرم و قیدی کی طرح دور کھڑے ہوتے بکمال خشوع صلوٰۃ و سلام عرض کرتے اور چلے آتے تھے۔‘‘(تذکرۃ الخلیل:۳۹۱)ایک غلط العوام عقیدہ کی تردید : مدت دراز سے ایک اشتہار چھپا کرتا ہے جس کا عنوان ’’فرمان مصطفوی‘‘ہے کہ خادم روضہ شیخ احمد کو بشارت ہوئی اور فلاں فلاں بشارت ہوئی اور اتنے اشتہار اسی عنوان کے چھپیں اور بانٹیں ورنہ یہ ہوگا وہ ہوگا حضرت مولانا کو کئی متعلقین نے ادھر توجہ دلائی اورحقیقت حال معلوم کی آپ کا جب آخری قیام مدینہ تھا تو حافظ فخرالدین صاحب نے اس طرح کا ایک اشتہار آپ کی خدمت میں مدینہ منورہ بھیجا اور استفسار کیا کہ اس خواب و بشارت کی کیا اصل ہے تو آپ نے جواب لکھا: ’’یہاں روضہ اقدس کا خادم اس نام کا کوئی بھی نہیں اور تحقیق کرلیا کہ یہاں کسی شخص نے بھی ایسا خواب نہیں دیکھا اور نہ مدینہ منورہ کا کوئی شخص اس خواب یا قصہ سے واقف یہ اشتہار قطعی بے بنیاد ہے اور اس کی بعض باتیں توبالکل قابل اعتقاد نہیں۔‘‘(تذکرۃ الخلیل:۳۰۴) آپ نے نہ صرف یہ کہ یہ تحریر بھیجی بلکہ علمائے مدینہ کے اس پر دستخط کراکے حافظ صاحب کو بھیج دی۔قاضی القضاۃ ابن بلیہد سے ایک مکالمہ : حضرت مولانا کا جب مدینہ منورہ میں آخری قیام تھا اس وقت ابن سعود(۱)کی حکومت تھی اور حجاز کے قاضی القضاۃ ابن بلیہد(۲)تھے آپ سے ان کے خاصے تعلقات ہوگئے تھے اور وہ آپ کا بڑا احترام کرتے تھے باوجود اختلاف مسلک کے وہ آپ کے علم و فضل،زہد و تقویٰ اور تعلق مع اﷲ کے بڑے قائل اور معترف تھے آپ کا قاضی صاحب سے ابتدائی تعلق ایک ایسے مسئلہ سے ہوا جو مدینہ منورہ میں بڑا اختلافی بنا ہوا تھا اور حنبلی و حنفی مسلکوں میں ایسا اختلاف پیدا ہوگیا تھا کہ دونوں طبقوں میں بڑی خلیج پیدا ہوگئی تھی یہ سلطان ابن سعود کا ابتدائی زمانہ تھا وہ جب بھی مدینہ منورہ آتے تو قاضی ابن بلیہد کے ساتھ حرم نبوی میں بیٹھتے ایک مرتبہ حضرت مولانا بھی ان دونوں کے قریب بیٹھے تھے ،اس زمانہ میں نجدی اپنے مسلک میں نہایت سخت تھے جو شخص حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نام مبارک کے ساتھ سیدنا کہ دیتا اس کو نجدی مشرک کہتے تھے اس کی وجہ سے بڑا انتشار پیدا ہوگیا تھا۔ حضرت مولانا نے ابن بلیہد اور سلطان کو قریب دیکھا تو موقع غنیمت جان کر کہا۔ آپ لفظ سیدنا کے متعلق کیا کہتے ہیں۔؟ (۱) عبدالعزیز بن عبدالرحمٰن آل سعود ۱۲۹۳ھ میں پیدا ہوئے اور ۱۳۰۹ھ تک کویت میں جلا وطن رہے ۱۳۱۹ھ مطابق ۱۹۰۹ء نجدی حکومت قائم کی اور ۱۳۴۳ھ