حکایات خلیل حصہ اول - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دوسرا باب ماحول ،شخصیتیں اور خانوادے {عَلَیْہِمْ صَلَوَاتٌ مِّنْ رَّبِّہِمْ وَرَحْمَۃٌ وَّاُولٓئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُوْنَ} حضرت مولانا خلیل احمد صاحب نوراللہ مرقدہ ایک علمی ودینی گھرانے میں پیدا ہوئے اور ان کی نشو ونما پاکیزہ ماحول میں ہوئی، اور دادھیالی سلسلہ میں اہم اور ممتاز شخصیتیں گزریں اور موجود تھیں، اسی طرح نانھیالی خاندان اور اس سے متعلق گھرانوں(۱) میں علماء ومشائخ اساتذہ علم فن اور گونا گوں کمالات کے حامل اشخاص پیدا ہوئے، مزید برآں اطراف وجوانب میں مدارس دینیہ کا جال بچھا ہوا تھا اور دو اہم دینی درسگاہیں اورمختلف سلسلوں کے مشائخ کی خانقاہیں قائم اور آباد تھیں۔تحریک جہاد اور اس کے اثرات ونتائج : آپ کی ولادت ۴۰ سال پہلے ہندوستان کے شمالی علاقہ میں جہاں اور دینی وعلمی خانوادے اور خانقاہیں علمی اور اصلاح باطن کاکام کررہی تھیں اور آباد ومعمور تھیں، وہیں ضلع رائے بریلی کے ایک دیہات دائرہ شاہ (۲) علم اللہ میں ایک علمی ودینی خانوادہ آباد تھا۔ (۱) نانوتہ کا صدیقی خانوادہ سے جس سے حضرت مولانا خلیل احمد صاحب سہارنپوری کا نانہیالی تعلق تھا، بے شمار شاخیں ہوئی ہیں اور ان شاخوں میں معتد بہ تعداد میں علماء پیدا ہوئے نیز اس صدیقی خانوادہ کا دوسرے فاروقی اور عثمانی خانوادوںسے رشتہ داری کا تعلق برابر ہوتارہا ہے اور اس میں دوسرے خاندانوں کے ممتاز افراد رشتہ کرتے رہے ہیں مثال کے طور پر حاجی امداداللہ صاحب مہاجر مکی کانانہیال اسی خاندان میں تھا غیر ازدواجی تعلق بھی اسی خاندان میں ہوا۔ اس کے علاوہ دیوبند کا عثمانی خاندان کا بھی گاہے گاہے تعلق اس سے رہاہے۔ (۲) یہ بستی،شہر سے غربی جانب ڈیڑھ میل کے فاصلہ پر واقع ہے، جس کو حضرت سید شاہ علم اللہ نصیر آبادی نے جو حضرت آدم علیہ السلام نبوی خلیفہ اجل حضرت مجدد الف ثانی کے مجاز تھے۔ ۱۰۵۰ھ میں بسایا اور کعبہ کی شکل کی ایک مسجد تعمیر کی جواب دریائے سی ہے، یہ بستی ایک زمانہ تک ایک دینی مدرسہ، ایک آباد اور معمور خانقاہ رہی ہے اس خانوادے میں مسلسل علماء ومشائخ پیدا ہوتے رہے۔ اسی خانوادہ کے ایک سرمایۂ فخر چشم وچراغ حضرت سید احمد شہید ؒ تھے، آپ نے ہجرت وجہاد کی ایک تحریک چلائی، ہندوستان کے علاقوں کے دورے کئے، آپ کے انفاس قدسیہ سے پورے ہندوستان میں دینی زندگی بیدار ہوئی، اور سوتی