حکایات خلیل حصہ اول - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بھائی کو دنیا سے اٹھالیا اور اس طرح پر ماں کی آغوش آپ کے لئے خالی ہوگئی کہ اب سارے کنبے کی محبت وپیار کی نظریں خالص آپ پر پڑنے لگیں۔‘‘ (تذکرۃ الخلیل)مختلف نام : ولادت سے ساتویں دن آپ کا عقیقہ ہوا، چونکہ آپ کے نانا حضرت مولانا مملوک علی صاحب کا دو سال پہلے ۱۲۶۷ھ میں انتقال ہوچکا تھا، اس لئے اس وقت گھر کے بڑوں میں آپ کے ماموں حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب تشریف فرماتھے، آپ کے مختلف نام رکھے گئے ایک نام ظہیرالدین تھا، دوسرا نام خلیل احمدرکھا گیا اور یہی وہ مبارک نام ہے جو سارے ناموں پر غالب آیا اور اسی نام سے مشہور ہوئے۔ چونکہ آپ کا تنو مند اور خوبصورت بھائی انتقال کرچکا تھا، اس لئے گھر کی خواتین اور بیبیاں تفاول کے طور پر آپ کو اللہ رکھا کے نام سے بھی پکارنے لگیں، بعض محبت کرنے والے گھر کے مرد اور عورتیں آپ کو موتی بھی کہتے تھے، لیکن یہ سارے نام وقتی اور عارضی ثابت ہوئے اور خلیل احمد نام معروف ومشہور ہوا اور لوگ دوسرے ناموں کو گویا بھول گئے۔ابتدائی زمانہ : والد ماجد اکثر ملازمت کے سلسلے میں باہر رہتے تھے اور وطن سے دور دراز ریاستوں میں ان کا قیام رہتا تھا ، وطن آنا بہت کم ہوتا تھا، اس لئے آپ کے ابتدائی زمانے میں آپ کے سرپرست اور مربی آپ کے ماموں تھے، رضاعت اور ابتدائی نشو نما کا زمانہ ماموں کی سرپرستی اور زیر سایہ گزرا ، جب والدہ ماجدہ اپنی سسرال انبہٹہ جاتیں تو آپ کو بھی ساتھ لے جاتیں، اور کافی دنوں تک قیام کرتیں ، کبھی نانوتہ میں اور کبھی انبہٹہ میں آپ کے دن گزرتے، اس طرح دونوں جگہ آتے جاتے رہتے سہتے، چارسال گزر گئے۔آپ کی بکتی تعلیم : آپ کی عمر جب پانچ سال کی ہوگئی یعنی ۱۲۷۴ھ مطابق ۱۸۵۷ء کا سال آیا، تو دہلی اور میرٹھ کے علاقوں میں ایک ہنگامہ برپا تھا، اور مسلمانوں کی دنیا زیر وزبر ہورہی تھی، انتشار وبے چینی اور پراگندگی کا دور دورہ تھا، لوگ اپنے اپنے شہروں اور وطنوں میں خانہ نشین ہورہے تھے، اس ہنگامہ خیز دور میں آپ کی بکتی تعلیم شروع ہوئی اور شرفاء کے دستور کے مطابق آپ کی تسمیہ خوانی ہوئی اور اس کے بعد قاعدہ، قرآن شریف، ناظرہ پھر ا بتدائی کتب اردو فارسی کی تعلیم ہوئی، آپ اپنی والدہ کے ساتھ کبھی انبہٹہ رہتے اور کبھی نانوتہ تشریف لے جاتے، اس لئے ایک عرصہ تک دلجمعی کے ساتھ آپ نے تعلیم نہیں حاصل کی جتنے دن جہاں رہتے وہاں کے مکتب میں داخل کردئیے جاتے اور آپ تعلیم حاصل کرتے۔