حکایات خلیل حصہ اول - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حج سے فراغت کرکے قافلہ مدینہ منورہ روانہ ہونے لگا، آپ بھی قافلہ کے ہمراہ تھے، اس لئے کہ اس دور میں کوئی حاجی تن تنہا مدینہ منورہ نہیں جاسکتا تھا، ہرطرف بد امنی پھیلی ہوئی تھی، جانیں اور مال واسباب محفوظ نہ تھے، جب قافلہ روانہ ہونے لگا توحضرت حاجی صاحب نے حضرت مولانا سے ارشادفرمایا: ’’مولوی خلیل احمد کہو کیا ارادہ ہے سنتاہوں کہ مدینہ منورہ کے راستے میں امن نہیں ہے، اس لئے حجاج بکثرت واپس وطن جارہے ہیں۔‘‘ (تذکرۃ الخلیل ۱۰۳) حضرت مولانا حضرت حاجی صاحب سے جب یہ سنا تو مدینہ کے شوق میں اتنے زیادہ مست تھے کہ باوجود بدامنی کے اور حضرت کے ارشاد فرمانے کے وفور شوق میں عرض کیا: ’’حضرت میرا قصد تو مدینہ طیبہ کا پختہ ہے کہ موت کے لئے جو وقت مقررو مقدر ہوچکا وہ کہیں بھی ٹل نہیں سکتا اور اس راستے میں آجائے توز ہے نصیب کہ مسلمان کو اور چاہئے کیا ، اللہ کا فضل ہے کہ اس نے یہاں تک پہنچادیا اب اگرموت کے ڈرسے مدینہ طیبہ کا سفر چھوڑدوں تو مجھ سے زیادہ بدنصیب کون؟‘‘ (ایضا۱۰۳) حضرت مولانا کے عزم واستقلال ،سکون واطمینان اور شدت اشتیاق ایمان ویقین کی پختگی کوحضرت حاجی صاحب نے ملاحظہ فرمایا، تو انتہائی خوشی ومسرت سے آپ کا مبارک چہرہ دمکنے لگااور فرمایا: ’’ بس بس تمہارے لئے یہی رائے ہے کہ ضرور جاؤ اور انشاء اللہ پہنچوگے۔‘‘ (تذکرۃ الخلیل ۱۰۳)مدینہ منورہ میں : حضرت حاجی صاحب کی اجازت اور ہمت افزا ارشاد کے بعد حضرت مولانا مدینہ منورہ روانہ ہوگئے اور چند دنوں کے بعد مدینہ منورہ پہنچ کر حاضر آستانۂ نبوی ﷺ ہوئے، حضرت مولانا ارشاد فرماتے ہیں: ’’چنانچہ میں اعلیٰ حضرت سے رخصت ہوکر مدینہ منورہ روانہ ہوا، اور جس طمانیت اورراحت کے ساتھ پہنچا وہ میرا ہی دل خوب جانتاہے ، تقریبا دو ہفتہ حاضر آستانہ رہا اور پھر بخیریت تمام وطن پہنچ کر حضرت امام ربانی کاقدم بوس ہوا۔‘‘علماء کی خدمت میں : مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے قیام کے د وران آپ نے مشہور علماء ومشائخ سے نیاز حاصل کیا او رسندیںحاصل کیں، اور اجازت حدیث کی نعمت سے سرفراز ہوئے، حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحب ارشاد فرماتے ہیں: ’’اسی سفر میں حضرت قدس سرہ کو شیخ الحرم مولانا الشیخ احمد دحلان سے اور شیخ المشائخ شاہ عبدالغنی صاحب مجددی نقشبندی دہلوی ثم المدنی نوراللہ مرقدہ سے اجازت حدیث بھی ہے جو مسلسلات کے شروع میں بلفظ طبع ہوگئی ہے، شیخ احمد دحلان سے اجازت مکہ مکرمہ