حکایات خلیل حصہ اول - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مولانا محمد یعقوب صاحب نانوتوی : آپ استاذ الکل حضرت مولانا مملوک علی صاحب کے صاحبزادہ تھے اور علم وفضل اور جامیعت میں اپنے والد کے قدم بہ قدم بایں صفت آپ باہمہ اور بے ہمہ وار فتہ مزاج تقویٰ وطہارت اور تزکیۂ باطن میں اپنے ہمعصروں میں ممتاز تھے، جس طرح آپ فقیہ ومحدث تھے اسی طرح سلوک ومعرفت اور طریقت میں آپ کا پایہ بھی بلند تھا۔ ۱۳ صفر ۱۲۴۹ھ کو نانوتہ میں پیدا ہوئے ، قرآن شریف حفظ کیا، فارسی پڑھ کر والد ماجد کے ہمراہ دہلی تشریف لے گئے اور وہیں اپنے والد ماجد سے درسیات کی تکمیل کی، دہلی اور اجمیر میں درس وتدریس کاکام انجام دیا۔ ۱۸۵۷ھ کے ہنگامہ میں اپنے وطن نانوتہ میں خانہ نشین رہے۔ ۱۲۷۷ھ میں حج وزیارت سے مشرف ہوئے، حج سے واپسی پر ۱۲۸۲ھ میں جب کہ دارالعلوم دیوبند کی بنیاد رکھی گئی آپ کو اس کا پہلا صدر منتخب کیا گیا۔ حضرت حاجی امداداللہ صاحب مہاجر مکی سے بیعت تھے۔ زہدوتقویٰ، سحر خیزی، کشف وکرامت، جذب وحال میں حضرت حاجی صاحب کے نقش قدم پر تھے۔ مولانا سید عبدالحی صاحب ’’نزہۃ الخواطر‘‘ میں آپ کے علم وفضل کا بلند الفاظ میں اعتراف کرتے ہیں، وہ لکھتے ہیں: ’’کان من کبار الأساتذۃ ظہر تقدمہ في فنون من الفقہ والأصول والحدیث والأدب۔ (نزہۃالخواطر ۵۲۴) ’’وہ بڑے اساتذہ میں سے تھے ان کی مہارت وکمال فقہ واصول فقہ اور حدیث اور ادب میں ظاہر اور باہر ہے۔‘‘ مولانا محمد یعقوب صاحب حضرت مولانا خلیل احمد صاحب کے حقیقی ماموں، مربی اور سرپرست تھے، آپ ہی کے حکم واشارہ پر حضرت مولانا نے دینی تعلیم حاصل کی، اور مختلف مقامات کاسفر کیا۔ حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی صاحب ؒ سے تعلق قائم کیا، اسی لئے حضرت مولانا خلیل احمد صاحب کو آپ سے حددرجہ تعلق تھا اور آپ کو اپنے والد ونانا کی جگہ سمجھتے تھے۔ ۱۲۸۳ھ سے لے کر۱۳۰۲ھ تک پورے انیس سال آپ دارالعلوم دیوبند میں صدر مدرس رہے، ۲۷ صفر ۱۳۰۲ھ میں انتقال کیا۔ آپ کے شاگردوں میں حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی ؒ خاص طورپر قابل ذکر ہیں جو آپ کی محبت وعقیدت میں سرشار نظر آتے ہیں، اور اپنی تصنیفات وملفوظات میں آپ کا کثرت سے ذکر کرتے ہیں۔والدۂ ماجدہ : حضرت مولانا خلیل احمد صاحب کی والدہ ماجدہ ایک صاحب دل اور پاکیزہ خاتون تھیں، حضرت مولانا مملوک علی صاحب کی صاحبزادی اور حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کی ہمشیرہ تھیں،آپ کا مبارک نام مبارک النساء تھا، اپنے والد صاحب سے تعلیم وتربیت حاصل کی اور دینداری غیرت وحمیت ،صبروشکر، زہدوقناعت میں اپنے والد اور بھائی کے نقش قدم پر