حکایات خلیل حصہ اول - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں مقیم تھے، وہ کسی خانہ جنگی میں شہید ہوگئے تو ان کی بیوی اپنے صاحبزادے عبدالرشید کو لے کر اپنے میکے سہارنپور آگئیں اور یہیں کی بودو باش اختیار کرلی، یہی عبدالرشید حضرت مولانا خلیل احمدصاحب نوراللہ مرقدہ کے جدثامن ہیں، حضرت مولانا اپنے آباؤ اجداد کے وطن اور وطن سے منتقلی پھر انبہٹہ کو مستقل وطن بنائے جانے کے متعلق تحریر فرماتے ہیں: ’’اس نواح(ضلع سہارنپور) کے انصاری خواجہ ابوایوب انصاری ؓ کی اولاد میں شمار کئے جاتے ہیں، ان کے اجداد اصل گنگوہ کے رہنے والے ہیں ، جو انبہٹہ سے پانچ کوس ہے، اجداد میں سے شیخ عبدالرشید کے والد (محمد فضیل) ایک خانہ جنگی میں مقتول ہوئے، اس لئے ان کی والدہ ان کو اپنے میکے سہارنپور میں لے آئیں اور ایک عرصہ تک سہارنپور رہیں، اس کے بعد ان کی اولاد میں سے شیخ غلام محمد کی شادی سید شاہ عبدالمعالی کے خاندان میں ہوئی، اس کے بعد ان کی اولاد کا قیام انبہٹہ میں رہا۔‘‘ (تذکرۃ الخلیل)شاہ ابوالمعالی کے خاندان سے رشتہ اور پیر زادگی : شیخ غلام محمد ایوبی کی شادی شاہ ابوالمعالی کے پوتے شاہ نظام الدین کی صاحبزادی سے ہوئی، شاہ ابوالمعالی نسبا حسینی سید تھے، خاندان چشتیہ کے ایک نامور شیخ تھے، جن سے بندگان خدا کی بڑی اصلاح ہوئی۔ محمد شاہ بادشاہ کے وزیر روشن الدولہ نے جو شاہ ابوالمعالی کے خلیفہ شاہ بھیک کا بڑا معتقد تھا، اپنے شیخ کے شیخ شاہ ابوالمعالی کے پوتے شاہ نظام الدین کو صوبے دار بنادیا اس کے ساتھ معافی دوام شاہی عطیہ شاہ ابوالمعالی کی اولادکے نام وقف کی، جس کی آمدنی چھ ہزار تھی۔ شاہ ابوالمعالی کے پوتے شاہ نظام الدین کی دختری اولاد ہونے کی وجہ سے شیخ غلام محمد کے صاحبزادے شیخ قطب علی ایوبی اور ان کے اخلاف پیر زادے کہلانے لگے اور اس خاندان کے بعض افراد اپنے کو سید لکھنے اور کہنے لگے، اس لئے کہ نانھیالی رشتے کی بنا پر وہ حسینی سید تھے، حضرت مولانا خلیل احمد صاحب نوراللہ مرقدہ لکھتے ہیں: ’’جب سے خادم کے خاندان کا تعلق حضرت سید شاہ ابوالمعالی انبہٹوی قدس سرہ کے ساتھ وابستہ ہوا، اس وقت سے ہم لوگ پیرزادہ کہلانے لگے اور بعض بنی اجداد بوجہ ناواقفیت سیادت کے مدعی بن بیٹھے اور رسوم وبدعات جو پیر زادوں میں مروج ہوتی ہیں، ہمارے خاندان میں بھی مروج ہوگئیں۔ ایام عرس میں ڈھولک ومزامیر پر وجد وحال تصوف کا کمال تھا، گوخاص میرے سلسلے میں بھی پیر زادگی کا اثر تھا مگربحمداللہ بوجوہ میرے سلسلے میںاس کا اثر زیادہ مضمحل رہا اور علم وعلماء کی قدروقیمت رہی۔‘‘ (تذکرۃ الخلیل)شاہ قطب علی : شیخ غلام محمد کے صاحبزادے شاہ قطب علی پدری لحاظ سے انصاری ایوبی اور مادری لحاظ سے حسینی سید تھے، آپ ایک