حکایات خلیل حصہ اول - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
رکھتے ہیں، اس لئے شعبان ۱۲۸۸ھ میں جب مدرسہ کا سال تمام ہوگیا تولاہور پہنچے اور مولانا کی خدمت میں رہ کر علوم ادبیہ کو حاصل کیا، آپ خود فرماتے ہیں: ’’لاہور جاکر چند ماہ قیام کیا، مقامات، متنبی مولانا فیض الحسن صاحب سے بڑھ کر دیوبند واپس آگیا۔‘‘ آپ جب لاہور تشریف لے گئے تو معین المدرسی کی جگہ خالی ہوئی، اس عہدے پر مولانا جمیعت علی صاحب کو جو مدرسہ سے فارغ ہونے ہی والے تھے فائز کیاگیا۔ حضرت مولانا خلیل احمدصاحب ؒ لاہور سے واپس آکر بجائے مدرسہ مظاہرالعلوم میں آنے کے دیوبند اپنے ماموں حضرت مولانا یعقوب صاحب نانوتوی کی خدمت میں تشریف لے گئے۔قاموس کا ترجمہ اور مسوری میں قیام : مسوری کے کسی صاحب علم نے حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب نانوتوی کی خدمت میں لکھا کہ وہ کسی ایسے صاحب علم کو منتخب فرمائیں جو علوم دینیہ کے ساتھ ساتھ علم ادب سے بھی بخوبی واقف ہواور اس میں پورا ملکہ رکھتاہو، اور قاموس کا ترجمہ کرسکے، حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کی نظر انتخاب آپ پر پڑی، آپ کو صرف انتخاب ہی نہیں کیا بلکہ مسوری بھیج دیا، آپ مسوری تشریف لے گئے اور ایک عرصہ قیام کیا اور قاموس کا ترجمہ کرتے رہے اس کا پتہ نہ چلا کہ وہ مکمل ہوا کہ نہیں ہوا، اور ہوا تو کتنا ہوا۔ بہرحال جب تک مسوری میں رہے ’’دست بکار دل بیار رہے‘‘ آپ کی طبیعت وہاں جمی نہیں اپنے اکابر، اپنا مدرسہ ،اپنا دینی ماحول، اپنا علمی وروحانی وطن یاد آتا رہا، آپ علماء کے درمیان رہنے اور دینی اور علمی مشغلہ اختیار کرنے کے عادی تھے، ایک غیر جگہ جہاں نہ علمی ماحول ہو، نہ دینی علوم کے درس وتدریس کا انتظام ہو، نہ روحانی فضا ہو کیسے جی لگ سکتا تھا، آپ اکثر اپنے دیار کو یاد کرتے اور واپس آنے کی تدبیر کرتے، آخر کار مسوری چھوڑ کر واپس ہوگئے۔حفظ قرآن : حضرت مولانا نے جب ہوش سنبھالا اور مدرسہ مظاہر العلوم میں تعلیم حال کرنے لگے، تو اپنے اردگرد بہت سے حفاظ پائے، اس لئے آپ کے دل میں حفظ قرآن کا جذبہ بیدار ہوا، لیکن حفظ کرنے کا موقع نہ ملا، آپ کے چچا زاد بھائی مولانا صدیق احمد صاحب دیوبند، پھر مالیر کوٹلہ میں تحصیل علم کررہے تھے، دونوں کی رمضان میں تعطیل ہوتی تھی، اس زمانہ میں آپ کے وطن انبہٹہ میں ایک دو ہی حافظ تھے، اور ہر ہر مسجد میں حفاظ کی کمی کی وجہ سے پورا قرآن شریف نہیں سنایاجاتاتھا، انبہٹہ میں ایک حافظ رحیم بخش تھے جو آپ دونوں کے محلے سے دور ایک محلے کی مسجد میں قرآن شریف سنایا