حکایات خلیل حصہ اول - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
5پہلا باب خاندان اور وطن {کَشَجَرَۃٍ طَیِّبَۃٍ أَصْلُہَا ثَابِتٌ وَّفَرْعُہَا فِي السَّمَآئِ} حضرت مولانا خلیل احمدصاحب سہارنپوری نوراللہ مرقدہ والد ماجدکی طرف سے انصاری ایوبی اور والدہ ماجدہ کی طرف سے صدیقی تھے، آپ کا پدری سلسلہ نسب حضرت ابوایوب انصاری خزرجیؓ پر منتہی ہوتاہے، حضرت ابوایوب انصاری ؓ کو انصار صحابہ ؓ میں یہ شرف حاصل تھا کہ وہ حضور اقدس ﷺ کی مدینہ منورہ تشریف بری پر سات مہینے تک میزبان رہے اور ان کا گھر آپﷺ کی مبارک قیام گاہ بنا رہا اس لئے ان کو میزبان رسول ﷺ کے معزز لقب سے یاد کیاجاتاہے۔ رضی اللّٰہ عنہ وأرضاہ۔ حضرت ابوایوب انصاری ﷺ کانام نامی خالد تھا، ان کا نسبی تعلق قبیلۂ خزرج کی شاخ بنی النجار سے تھا جس کو یہ شرف حاصل ہے کہ جد رسول اللہ ﷺ عبدالمطلب ابن ہاشم کی والدہ اسی شاخ سے تعلق رکھتی تھیں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت فرمائی اور مدینہ منورہ پہونچے تو اسی خاندان کی لڑکیوں نے آپ کی تشریف آوری کی خوشی میں یہ شعر بھی پڑھا اور اپنے خاندانی تعلق کا اظہار کیا : ؎ نحن جوارٍ من بني النجار یاحبذا محمد من جار حضرت ابوایوب انصاری ؓ کا نسب اس طرح ہے: خالد بن زید بن کلیب بن ثعلبہ بن عبد عوف بن غنم بن مالک بن النجار الخزرجی۔ حضرت ابوایوب انصاری ؓ صرف میزبان رسول ﷺ ہی نہیں بنے بلکہ حضور ﷺ کی ہمرکابی میں بدر، احد، خندق،