حکایات خلیل حصہ اول - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
صحیح العقیدہ مستند عالم مولوی سید محمد عمر صاحب ولایتی کو جو تلاش روزگار میں آئے ہوئے تھے اس جگہ مدرس بناکر بریلی سے دارالعلوم دیوبند تشریف لے گئے لیکن زندگی بھر اس مدرسہ سے آپ نے تعلق رکھا اور گاہے گاہے تشریف لے جاتے رہے۔دارالعلوم دیوبند کے مدرس دوم : حضرت گنگوہی کے حکم پر آپ دارالعلوم دیوبند تشریف لے گئے اور آپ کو مدرس دوم بنایا گیا، یہ وہ زمانہ تھا جب کہ دارالعلوم کے اکابر ایک ایک کرکے وفات پاگئے تھے، مدرسوں میں کئی دوسری جگہ منتقل ہوگئے تھے، ۱۲۹۷ھ میں مولانا محمد قاسم صاحب کا انتقال ہوا، ۱۳۰۲ھ میں حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب نانوتوی نے وصال کیا، مدرسہ کے شروع کے مہتمم مولانا محمد رفیع الدین صاحب نے مدینہ منورہ ہجرت کی، مولانا سید احمد صاحب دہلوی جو بڑے عالی استعداد اور فن ریاضی میں دستگاہ رکھتے تھے اور مولانا محمد یعقوب صاحب کے بعد مدرس اول تھے بھوپال تشریف لے گئے، ملا محمود نے داعی اجل کو لبیک کہا تو حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسن صاحب (۱)جوحضرت مولانا محمد قاسم صاحب کے شاگرد تھے صدر مدرس کے عہدہ پر سرفراز کئے گئے، اور مولانا عبدالعلی صاحب کو مدرس دوم بنایاگیا۔ (۱) حضرت مولانا محمود حسن صاحب مولانا ذوالفقار علی دیوبندی کے صاحبزادے تھے، بریلی میں ۱۲۶۸ھ میں پیدا ہوئے ، دارالعلوم دیوبند میں تعلیم حاصل کی، آپ سابقین اولین طلباء میں تھے، حضرت مولانا محمد یعقوب نانوتوی، مولانا سید احمد دہلوی، حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی سے تلمذ تھا، ۱۲۸۸ھ میں فارغ التحصیل ہوئے اور اسی وقت سے معین المدرسین کے عہدہ پر مامور ہوئے، ۱۹ ذیقعدہ ۱۲۹۰ھ کو آپ کی دستار بندی ہوئی، ۱۲۹۳ھ میں مدرس چہارم اور پھر مدرس سوم پھر مدرس دوم اور ۱۳۰۵ھ میں مولاناسید احمد دہلوی کے جانے کے بعد صدر مدرس کے عہدہ جلیلہ پر فائز ہوئے۔ = ۱۳۰۸ھ میں مولانا عبدالعلی صاحب بھی دارالعلوم چھوڑ کر چلے گئے۔ تو حضرت گنگوہی نے ان کی جگہ پر آپ کو بلاکر مدرس دوم کے عہدے پر سرفراز کیا، تیس روپے مشاہرہ مقرر ہوا، ربیع الاول ۱۳۰۹ھ سے تنخواہ تینتیس ہوئی اور ۱۳۱۴ھ میں محرم سے پنتیس روپے کردی گئی، اور اسی سال اپنے شیخ ومربی حضرت گنگوہی کے حکم پر مظاہر علوم میں صدر مدرس ہوئے۔ دارالعلوم دیوبند کو ایک عرصہ کے بعد یہ فخر حاصل ہوا کہ دوصاحب استعداد عالم ایک دوسرے سے محبت کرنے والے، ایک جان دوقالب، ایک مرشد کے مسترشد اور اجازت یافتہ اکٹھے ہوگئے، یعنی حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسن مدرس اول، اور حضرت مولانا خلیل احمد صاحب مدرس دوم ہوئے۔آپ کا درس اور معمول : آپ چونکہ مدرس دوم تھے ا سلئے آپ کے ذمہ کتب حدیث کی تعلیم تھی، خصوصا مسلم شریف آپ ہی پڑھاتے تھے، اس