حکایات خلیل حصہ اول - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آپ کی تصانیف میں بے شمار کتابیں ہیں ان میں : 1 ذم الکلام واہلہ (توحید پر) 2 الاربعین(سنت پر) 3 کتاب الفروق 4 منازل السائرین 5 سیرۃ الامام احمد بن حنبل دوجلدوں میں اور مناجات مشہور ہیں۔ منازل السائرین کی بے مثل شرح حافظ ابن قیم ؒ نے تحریر کی ہے۔ امام ابن تیمہ ؒ بھی آپ کے بہت مداح تھے جیساکہ علامہ تاج سبکی نے طبقات کبریٰ میں ذکر کیاہے۔(تذکرہ علماء فرنگی محل:۸) شیخ لاسلام کے متعلق زرکلی’’الاعلام‘‘ میں لکھتے ہیں: ’’کان بارعا في اللغۃ حافظا للحدیث عارفا بالتاریخ والأنساب مظہرا للسنۃ داعیا إلیہا۔‘‘ (الأعلام ۴/۲۶۷) ’’لغت میں دستگاہ رکھتے تھے، حدیث کے حافظ تھے، تاریخ وانساب سے بخوبی واقف تھے، سنت کے مبلغ وداعی تھے۔‘‘ شیخ الاسلام بڑے صاف گو اور اظہارحق میں جری اور بیباک تھے اور اقبال کے اس شعر کے مصداق تھے: آئین جواں مرداں حق گوئی وبیباکی اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی شیخ الاسلام مذہبا حنبلی تھے اور اس پر ان کو بڑا فخر تھا اور اس کے اختیار کرنے کی برملا دعوت(۱) دیا کرتے تھے۔ امام ذہبی تذکرۃ الحفاظ میں لکھتے ہیں کہ وہ سر منبر یہ شعر پڑھا کرتے تھے۔ أنا حنبلي ما حییب وإن أمت فوصیتي للناس أن یتحنبلواشیخ الاسلام کے اخلاف : شیخ الاسلام ابواسماعیل عبداللہ انصاری کے اخلاف میں مختلف زمانوں میں مختلف لوگوں نے عرب وعجم کے ممالک میں سکونت اختیار کی اور سیف وقلم،تلقین وارشاد سے خلق خدا کی خدمت کی۔ آپ کے اخلاف میں ایک شاخ ہندوستان منتقل ہوئی، یہ زمانہ وہ تھا جب کہ علماء ومشائخ مجاہدین اسلام کے ساتھ ہندوستان کاسفر کررہے تھے اور اس زرخیز ملک میں بودوباش اختیار کررہے تھے اور ہندوستان کے مغرب ومشرق میں طرح اقامت ڈال رہے تھے، جن میں سہارنپور، سنبھلی