احمدی فرقہ اس کی سرپرستی میں مسلسل ترقی کر رہا ہے۔ اگر تم اس جنت کو کچھ عرصے کے لئے الگ کر دو تو تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ تمہارے سروں پر زہریلے تیروں کی کیسی زبردست بارش ہوتی ہے۔ ہم اس حکومت کے کیوں نہ مشکور ہوں۔ جس کے ساتھ ہمارے مفاد مشترک ہیں۔ جس کی بربادی کا مطلب ہماری بربادی ہے اور جس کی ترقی سے ہمارے مفاد مشترک میں مدد ملتی ہے۔ اس لئے جب کبھی اس حکومت کا دائرہ اثر وسیع ہوتا ہے۔ ہمارے لئے اپنی دعوت کی تبلیغ کا ایک نیا میدان ظاہر ہوتا ہے۔‘‘ (الفضل مورخہ ۱۹؍اکتوبر ۱۹۱۵ئ)
وہ یہ بھی کہتا ہے: ’’احمدیہ فرقہ اور انگریزی حکومت کے درمیان تعلقات اس حکومت اور دوسرے فرقوں کے درمیان موجودہ تعلقات کی مانند نہیں ہیں۔ ہمارے حالات کے مقتضیات دوسروں سے مختلف ہیں۔ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جو کچھ حکومت کے لئے سود مند ہے۔ وہ ہمارے لئے بھی سود مند ہے اور جوں جوں انگریزی عملداری وسیع ہوتی ہے۔ ہمیں بھی ترقی کے مواقع حاصل ہوتے ہیں۔ اگر حکومت کو نقصان پہنچتا ہے۔ خدا نہ کرے تو ہم بھی امن وامان کے ساتھ زندگی گزارنے کے قابل نہ رہیں گے۔‘‘ (الفضل مورخہ ۲۷؍جولائی ۱۹۱۸ئ)
(استفتاء ص۵۶،۵۷، خزائن ج۲۲ ص۶۸۰،۶۸۱) پر وہ کہتا ہے: ’’حکومت کی تلوار اگر نہ ہوتی تو تمہارے ہاتھوں میں بھی اسی انجام کو پہنچتا۔ جس انجام کو عیسیٰ کافروں کے ہاتھوں سے پہنچا۔ اسی لئے ہم حکومت کے شکرگزار ہیں۔ خوشامد کے طور پر یا ریاکاری کے طور پر نہیں بلکہ حقیقی طور پر مشکور ہیں۔ ہم خدا کی قسم کھا کر کہتے ہیں کہ ہم نے اس کے زیرسایہ اس سے بھی زیادہ تحفظ کا لطف اٹھایا۔ جس کی ہم آج کل اسلام کی حکومت کے تحت امید کر سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے مذہب میں انگریزوں کے خلاف جہاد میں تلوار اٹھانا ناجائز ہے۔ اسی لئے تمام مسلمانوں کو ان کے خلاف لڑنے اور ناانصافی اور بداطواری کی حمایت کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ کیونکہ انہوں نے ہمارے ساتھ حسن سلوک سے کام لیا ار ہر طور سے کریم النفسی سے پیش آئے۔ کیا مہربانیوں کا جواب مہربانی سے ہی نہیں دینا چاہئے۔ اس سلسلہ میں کوئی شک وشبہ نہیں کہ ان کی حکومت ہمارے لئے جانے امن اور ہم عصروں کے ظلم وناانصافی سے حفاظت کے لئے پناہ گاہ ہے۔‘‘
پھر وہ کہتا ہے: ’’ان کی سرپرستی میں شب کی سیاہی ہمارے لئے اس دن سے بہتر ہے۔ جو ہم اصنام پرستوں کے زیر سایہ گزاریں۔ لہٰذا یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کے شکر گزار ہوں۔ اگر ہم ایسا نہیں کریں گے تو ہم گنہگار ہوںگے۔‘‘
خلاصہ کلام یہ ہے کہ ہم نے حکومت کو اپنے خیرخواہوں میں پایا اور کلام مقدس نے