اکرمﷺ نے فرمایا ہے: ’’سیکون فی امتی کذابون ثلاثون‘‘ یا ’’یخرج ثلاثون دجالون‘‘ کہ وہ کذاب اور دجال ہے۔
یا ہم مرزاغلام احمد قادیانی کی زبان میں کہہ سکتے ہیں: ’’میں ان سب باتوں کو مانتا ہوں جو قرآن وحدیث کی رو سے مسلم الثبوت ہیں اور سیدنا ومولانا حضرت محمدﷺ ختم المرسلین کے بعد کسی دوسرے مدعی نبوت ورسالت کو کاذب اور کافر جانتا ہوں۔ میرا یقین ہے کہ وحی رسالت حضرت آدم صفی اﷲ سے شروع ہوئی اور جناب رسول اﷲ محمد مصطفیﷺ پر ختم ہوگئی۔‘‘
(اشتہار مرزاقادیانی، مورخہ ۲؍اکتوبر ۱۸۹۱ئ، مندرجہ تبلیغ رسالت ج۲ ص۲۰، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۳۰،۲۳۱)
اور اسی طرح جس طرح ہم رسول اکرمﷺ کے بعد دعویٰ نبوت کرنے والے کو حسب قول رسول، دجال اور کذاب اور بقول مرزاقادیانی کافر وکاذب جانتے ہیں۔ اسی طرح ایسے کذاب ودجال اور کافر کو نبی سمجھنے والوں کو بھی دجال اور کذاب اور کافر کے پیروکار سمجھتے ہوئے کافر مانتے ہیں۔ یہ ہمارا عقیدہ ہے اور عقیدے کے بارہ میں کسی قسم کی مفاہمت، مداہنت اور سودے بازی نہیں ہوسکتی۔ ہاں ہم یہ بات ضرور کہتے ہیں کہ ملکی مفاد کی خاطر کوئی ایسا اقدام نہیں کرنا چاہئے جس سے کسی کی دل آزاری ہو۔
لیکن اس کے ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے کہ کسی غیرمسلم کو غیرمسلم کہنا کسی کی دل آزاری کا باعث نہیں ہوسکتا۔ اگر پاکستان میں بسنے والے عیسائیوں، یہودیوں، پارسیوں، ہندوؤں، بدھسٹوں اور حتی کہ بہائیوں کو غیرمسلم کہا جاسکتا ہے اور انہیں غیرمسلم کہنے سے کوئی فرقہ واریت لازم نہیں آتی۔ تو مرزائے قادیانی کے الفاظ میں کسی دوسرے کافر کے ماننے والوں کو غیرمسلم قرار دینے سے فرقہ واریت کیسے پیدا ہوجاتی ہے؟ بلکہ فرقہ واریت اور دل آزاری تو اس وقت پیدا ہوتی ہے جب کوئی غیرمسلم مسلمان نہ ہوتے ہوئے اپنے آپ کو مسلمان کہلا کر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرے یا مسلمان کسی غیرمسلم کو مسلم کہہ کر اسے تنگ کریں۔ یہ بالکل واضح بات ہے کہ کسی عیسائی کو عیسائی یا غیرمسلم کہنا طرفین میں سے کسی کے لئے بھی موجب تکلیف نہیں۔ لیکن عیسائی کو مسلمان کہنا دونوں فریقوں کے لئے رنج والم کا باعث ہوگا۔ عیسائی اسے اپنی توہین پر محمول کرے گا اور مسلمان اسے اپنے مذہب کی اہانت سمجھے گا۔ اسی لئے مسلمانوں کے ہاں چودہ سو سال سے ایک قاعدہ کلیہ چلا آرہا ہے جو ایک خدا کو مانتا ہے اور اس کے سوا کسی اور کی عبادت نہیں کرتا اور محمد اکرمﷺ کی رسالت کو تسلیم کرتا ہے اور ان کے بعد کسی نئے نبی کی آمد وبعثت کو تسلیم نہیں کرتا وہ مسلمان ہے اور اس کے علاوہ اگر وہ ایک خدا کو