ھولاء الکذابین یخلق اﷲ تعالیٰ معہ من الامور مایشہد العلماء والمؤمنون یکذب من جاء بہا (تفسیر ابن کثیر ج۳ ص۴۹۴)‘‘ {یعنی اﷲتعالیٰ نے محمداکرمﷺ کو مبعوث کر کے اور ان پر نبوتوں اور رسالتوں کا خاتمہ کر کے اور ان پر دین حنیف کو مکمل کر کے لوگوں پر احسان عظیم کیا ہے اور اﷲتعالیٰ نے اپنی کتاب مقدس قرآن حکیم میں اور رسول کریمﷺ نے اپنی حدتواتر کو پہنچی ہوئی احادیث میں یہ اس لئے بیان فرمادیا ہے کہ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔ تاکہ لوگ جان لیں کہ جو بھی آپ کے بعد نبوت کا دعویٰ کرے گا وہ جھوٹا، مفتری، دجال، گمراہ اور گمراہ کن ہوگا۔ اگرچہ جادو گری، شعبدہ بازی اور ہاتھ کی صفائی کے کتنے ہی کرتب کیوں نہ دکھلادے، جس طرح کہ یمن کے اسود عنسی اور یمامہ کے مسیلمہ کذاب نے دکھلائے تھے، کہ ان دونوں کی بازی گری اور چالاکی کے باوصف عقل سلیم اور قلب صحیح رکھنے والا جان گیا تھا کہ یہ دونوں ملعون، کذاب اور مفتری ہیں اور بعینہ قیامت تک اس قسم کا دعویٰ کرنے والے جھوٹے اور ملعون ہوںگے اور اﷲتعالیٰ ایسے لوگوں کے ساتھ ایسے احوال وامور کو بھی پیدا فرماتے رہیں گے جنہیں دیکھ کر علماء اور مؤمن ان کے جھوٹے اور کذاب ہونے کی گواہی دیتے رہیں گے۔}
اور یہی وجہ تھی کہ خاتم النبیین رسول انورﷺ کے انتقال کے بعد جب مسیلمہ اور اسود عنسی نے نبوت کا دعویٰ کیا تو صدیق اکبرؓ نے لمحہ بھر کے لئے بھی ان کے دجل وفریب اور کذب وافتراء میں شبہ نہ کرتے ہوئے حضرت عکرمہؓ اور ان کے بعد حضرت خالد بن ولیدؓ کی قیادت میں ایک لشکر جرار مسیلمہ کی سرکوبی کے لئے روانہ کیا اور حضرت مہاجرؓ بن ابی امیہ کی قیادت میں یمن کی طرف اسود عنسی اور ان کے پیروکاروں کی گوشمالی کے لئے فوج روانہ کی اور پرانی روایات کے بالکل برعکس انہیں حکم دیا کہ رسول کے بغیر کسی اور کی نبوت تسلیم کر لینے والوں کے گھروں کو جلادیا جائے۔ ان کے پھل دار درخت جڑ سے اکھاڑ دئیے جائیں۔ ان کے کھیت تخت وتاراج کر دئیے جائیں۔ ان کی عورتوں کو لونڈیاں اور ان کے بچوں کو غلام بنا دیا جائے اور ان سے کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے۔ (البدایہ والنہایہ ج۶ ص۳۱۶، الکامل لا بن اثیر، تاریخ الامم للطبری وغیرہ)
لیکن آج ہمارے پاس نہ عزیمت صدیق ہے اور نہ درہ فاروق اور نہ سیف خالد اور نہ شجاعت عکرمہ رضوان اﷲ علیہم اجمعین کہ ہم ایسے لوگوں کے خلاف علم جہاد بلند کر سکیں جو محمد رسول اﷲﷺ کی ختم المرسلین کا انکار کر کے کسی دجال اور کذاب کی جھوٹی وجعلی نبوت ورسالت کو اصلی اور حقیقی بنانے پر تلے ہوئے ہیں۔ ہم ایسے جعل ساز متنبی کو آج صرف یہی کہہ سکتے ہیں جو رسول