بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
اسلام کے بنیادی عقیدہ
ختم نبوت کی اہمیت، حقیقت اور حکمتیں
الحمدﷲ وحدہ والصلوٰۃ والسلام علی من لا نبی بعدہ ولا رسول بعدہ ولا امتہ بعد امتہ وعلی الہ واصحابہ وازواجہ وبناتہ واتباعہ اجمعین الیٰ یوم الدین۰ اما بعد!
صدر اجلاس ومعزز ومکرم خواتین وحضرات!
السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ،
مجھے انتہائی مسرت ہے کہ آج میں قومی سیرۃ کانفرنس اسلام آباد میں اسلام کے دوسرے بنیادی عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت وحقیقت اور اس کی حکمتوں کے عظیم اور بابرکت عنوان پر خطاب کر رہا ہوں۔ میں نے اس مقالہ کو تین حصوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ جن کا تذکرہ ابھی کر چکا ہوں۔ اوّلاً میں اس عقیدہ کی اہمیت پر قلت وقت کے پیش نظر مختصراً عرض کرتا ہوں۔
عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت
۱… اسلام میں داخل ہونے کے لئے اور مسلمان بننے کے لئے عقیدہ توحید کے بعد ختم نبوت کے مقدس عقیدے کو ماننا اور تسلیم کرنا ضروری ہے۔ اس عقیدے پر ایمان لائے بغیر کوئی شخص مسلمان نہیں ہوسکتا۔
۲… اس عقیدے کے تحفظ کے لئے افضل البشر امام الانبیاء سید العالمین رحمت دو جہاں حضرت محمد رسول اﷲﷺ نے جب ان کے زمانہ میں اسود عنسی نے نبوت کا دعویٰ کیا تو صحابہ کرامؓ کو حکم دے کر اسے قتل کرادیا۔ (فتح الباری ص۵۵ ج۶)
منکر ختم نبوت باوجود مسلمانوں کے طریقے پر اذان ونماز کے احکام
ادا کرنے کے اسلام سے خارج ہے
مسلمانوں کے خلیفہ اوّل حضرت ابوبکر صدیقؓ کے دور خلافت میں مسیلمہ کذاب نے جب دعویٰ نبوت کیا تو تمام مہاجرین وانصار صحابہ کرامؓ نے اس کے دعویٰ نبوت پر متفقہ طور پر اسے کافر، مرتد اور دائرہ اسلام سے خارج قرار دے دیا۔
خلیفۃ المسلمین سیدنا حضرت صدیق اکبرؓ نے مسیلمہ کذاب کے اس فتنہ کی سرکوبی کے