۶… ’’ڈاکٹر احمد شاہ صاحب عیسائی۱؎ اور پادری عماد الدین کی تحریریں سخت ہیں۔‘‘ (تبلیغ رسالت ج۷ ص۳۶، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۴۰)
ہندو، مسلم اور مرزائی
۷… ’’ہمیں کسی قوم سے بھی نیکی اور ہمدردی کی توقع نہیں۔ وقت آنے پر نہ ہندو ہمارے خیرخواہ ہوںگے۔ نہ مسلمان ہماری مدد کریں گے۔ ساری قومیں ہی ہمیں مظالم کا تختۂ مشق بنائیں گے۔‘‘ (بیان مرزامحمود قادیانی الفضل قادیان مورخہ ۱۹؍مئی ۱۹۴۷ئ)
نوٹ: سوال ہے کہ تمہارے ساتھ ایسا سلوک کیوں ہوگا۔ اس لئے کہ کوئی بھی ایسی قوم نہیں کہ جس کے مقدس اور واجب الاحترام بزرگوں کی قادیانی امت نے سوقیانہ انداز میں توہین وتنقیص نہ کی ہو اور قادیانی تہذیب وشرافت کا گند ان پراچھالا نہ گیا ہو۔ ’’فذوقوا عذاب اعمالکم‘‘
ایک احمدی اور دس ہزار مسلمان
۸… ’’ایک احمدی لڑکی کا مرتد (یعنی مسلمان) ہو جانا دس ہزار غیراحمدی لڑکیوں کے احمدی ہونے سے بھی برا ہے۔‘‘ (بیان مرزامحمود، الفضل قادیان مورخہ ۱۹؍اپریل ۱۹۴۹ئ)
ہر بات میں اختلاف
۹… ’’حضرت مسیح موعود نے فرمایا ہے۔ ان (مسلمانوں) کا اسلام اور ہے اور ہمارا اسلام اور ہے۔ ان کا خدا اور ہے اور ہمارا خدا اور۔ ہمارا حج اور ہے ان کا اور، اور اسی طرح ان سے ہر بات میں اختلاف ہے۔‘‘ (بیان مرزامحمود، مورخہ الفضل قادیان مورخہ ۲۱؍اگست ۱۹۱۷ئ)
قادیانی امت کا دین
۱۰… ’’اﷲتعالیٰ نے اس آخری صداقت کو قادیان کے ویرانہ میں نمودار کیا اور حضرت مسیح موعود کو فرمایا کہ جو دین تو لے کر آیا ہے۔ اسے تمام دیگر ادیان پر غالب کروں گا۔‘‘
(الفضل مورخہ ۳؍فروری ۱۹۳۵ئ)
ہر رسول کا منکر کافر ہے
۱۱… ’’حضرت مسیح موعود نے اس معروف اسلامی اصول کے ماتحت کہ ہر رسول کا منکر کافر ہوتا ہے۔ اپنے منکروں کو کافر قرار دیا ہے۔ بلکہ یہاں تک لکھا ہے کہ جس شخص پر
۱؎ اس مقام پر نام احمد، شاہ اور پھر عیسائی زیادہ قابل غور ہے۔